رواں سال کے ابتدائی6 ماہ:ٹریفک حادثات میں514افراد لقمہ اجل بن گئے

رواں سال کے ابتدائی6 ماہ:ٹریفک حادثات میں514افراد لقمہ اجل بن گئے

کراچی (اسٹاف رپورٹر،این این آئی) مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات میں بچے سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے ۔ریسکیو حکام کے مطابق ماڑی پور روڈ کے قریب گاڑی کی ٹکر سے راہگیر جاں بحق ہوگیا، ناردرن بائی پاس پر ڈمپر کی ٹکر سے 8 سالہ بچہ زندگی کی بازی ہار گیا۔

پولیس کے مطابق حادثے کے بعد ڈرائیور نے فرار ہونے کی کوشش کی تعاقب کرنے پر ڈرائیور ڈمپر چھوڑ کر فرار ہوگیا۔پولیس حکام کے مطابق ڈمپر کو تحویل میں لے کر منگھوپیر تھانے منتقل کردیا گیا ہے ۔ادھر ماڑی پور آئی سی آئی چوک پر ٹینکر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہوگیا، پولیس نے ڈرائیور کو گرفتار کرکے کیمیکل سے بھرا ٹینکر تحویل میں لے لیا۔پولیس کے مطابق موٹر سائیکل محمود کی لاش کو سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے ۔شہر قائد میں رواں سال کے ابتدائی 6 ماہ اور 26 دنوں کے دوران ہیوی ٹریفک کی بے ہنگم دوڑ شہریوں کے لیے موت کا پیغام بن گئی۔ریسکیو حکام کے مطابق مختلف ٹریفک حادثات میں اب تک 514 افراد جاں بحق اور 7 ہزار 700 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں ڈمپر کی زد میں آکر 31 افراد جان سے گئے ، ٹرالر کی ٹکر سے 58 افراد لقم اجل بنے ، واٹر ٹینکرز نے 37 شہریوں کی جان لی، مزدا گاڑیوں نے 13 افراد کو کچلا، مسافر بسوں کی ٹکر سے 18 افراد جاں بحق ہوئے ۔اس طرح مجموعی طور پر ہیوی ٹریفک کی زد میں آ کر 157 افراد نے اپنی جان گنوائی۔ٹریفک حادثات کا شکار ہونے والوں میں سب سے زیادہ 400 مرد جاں بحق ہوئے ، جبکہ بے ہنگم ٹریفک نے 48 خواتین اور 66 بچوں کی زندگیوں کے چراغ بھی گل کیے ۔ریسکیو ذرائع کے مطابق شہر میں مختلف نوعیت کے ٹریفک حادثات میں 7,700 سے زائد شہری زخمی ہوئے جن میں متعدد کی حالت نازک ہے ، جبکہ کئی کو زندگی بھر کی معذوری کا سامنا ہے ۔ماہرین کے مطابق شہر میں ہیوی ٹریفک کے بے قابو ہونے ، قوانین پر عملدرآمد نہ ہونے ، اور شہریوں میں ٹریفک شعور کی کمی کے باعث ہر سال ہزاروں جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔متعلقہ اداروں سے مطالبہ ہے کہ ہیوی ٹریفک کے اوقات اور روٹس کا تعین کیا جائے ، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر سخت قانونی کارروائی کی جائے اور شہریوں کو ٹریفک قوانین سے آگاہی دی جائے ۔شہریوں کا کہنا ہے کہ بھاری گاڑیوں کی وجہ سے حادثات میں اضافے کے باوجود موٹرسائیکل سواروں اور رکشہ ڈرائیوروں کو بلاجواز تنگ کیا جارہا ہے ، پولیس اہلکار ٹریفک کنٹرول کرنے کے بجائے چالان کرنے میں زیادہ مستعد نظر آتے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں