گرین لائن کی یومیہ رائیڈ رشپ میں اضافہ ،تعداد72ہزار ہوگئی

گرین لائن کی یومیہ رائیڈ رشپ میں اضافہ ،تعداد72ہزار ہوگئی

کراچی (اسٹاف رپورٹر)وفاق سے سندھ حکومت کو گرین لائن بی آر ٹی کی منتقلی کے بعد اس کی یومیہ رائیڈرشپ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور گرین لائن کی رائیڈرشپ گزشتہ چھ ماہ میں 52 ہزار سے بڑھ کر 72 ہزار تک پہنچ گئی ہے ۔

 اس حوالے سے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے 15ویں بورڈ اجلاس سندھ سیکریٹریٹ میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کے دفتر میں ہوا۔ اجلاس میں گرین لائن بی آر ٹی کی رائیڈرشپ کو روزانہ ڈیڑھ لاکھ مسافروں تک پہنچانے کے لیے جامع اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں میئر سکھر ارسلان اسلام شیخ، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن، ایم ڈی ایس ایم ٹی اے کمال دایو اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران ایم ڈی ایس ایم ٹی اے نے ادارے کی کارکردگی اور شہری ٹرانسپورٹ کے جاری منصوبوں پر بریفنگ دی، جبکہ ایس ایم ٹی اے بورڈ نے سال 2025-26 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے پورٹ فولیو کی توثیق کرتے ہوئے ان منصوبوں کی فوری تکمیل کے احکامات جاری کیے ۔ بورڈ نے گرین اور اورنج لائن بس منصوبوں کے پراپرٹی مینجمنٹ کے لیے نان فیئر ریونیو فرم کی خدمات حاصل کرنے کی منظوری بھی دی۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر نے کہا کہ وفاق سے گرین لائن کی حوالگی کے بعد سندھ حکومت نے اس نظام کو بہتر انداز میں چلانے کے لیے موثر اقدامات کیے ہیں، جن کے مثبت نتائج رائیڈرشپ میں مسلسل اضافے کی صورت میں سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گرین لائن اور اورنج لائن کو آپس میں منسلک کرنے سے عوام کو سہولت ملی ہے اور ان کے روزمرہ سفر میں نمایاں بہتری آئی ہے ۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومت سندھ نان فیئر ریونیو ماڈلز کو بروئے کار لا کر ان منصوبوں کو مالی طور پر خود کفیل بنانے کی کوشش کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت شہریوں کو جدید، معیاری اور ماحول دوست سفری سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے ، اور شہری ٹرانسپورٹ کے شعبے میں انقلابی تبدیلی کے لیے سنجیدہ اور عملی اقدامات جاری رکھے گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں