لیاری اور صدر میں مخدوش عمارتوں کا ازسرنوسروے شروع

لیاری اور صدر میں مخدوش عمارتوں کا ازسرنوسروے شروع

کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں مخدوش اور خطرناک 740 عمارتوں کے سروے کا کام جلد از جلد مکمل کیا جائے ۔ جن 59 عمارتوں کو مکینوں سے خالی کروایا گیا ہے ان کے متاثرین کی بحالی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کے ساتھ ساتھ ان کی مستقل بحالی کے لئے آباد ایک ہفتہ میں اپنی رپورٹ مرتب کرے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو کمشنر کراچی کے دفتر میں صوبے بھر میں مخدوش اور خطرناک قرار دی گئی عمارتوں اور غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی کا تیسرے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ ڈپٹی کمشنر سائوتھ جاوید کھوسو نے اجلاس کو بتایا کہ لیاری اور صدر زون میں مخدوش عمارتوں کا ازسر نوسروے کے کام کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ تمام 59 عمارتوں جن کو خالی کروایا گیا ہے اس کے متاثرین اور ان کے اسٹیٹس کے حوالے سے بھی مکمل رپورٹ مرتب کرلی گئی ہے ۔ اس موقع پر صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ تمام متاثرہ اور مخدوش عمارتوں کا سروے کا کام جلد از جلد مکمل کیا جائے اور جن 59 عمارتوں کو خالی کروایا گیا ہے ، اس کی لانگ ٹرم پلاننگ کے حوالے سے آباد اپنی رپورٹ مرتب کرکے ایک ہفتہ میں جمع کروائے کہ کس طرح ان عمارتوں کو ازسر نو تعمیر یا دیگر کیا ہوسکتا ہے ۔ سعید غنی نے کہا کہ صوبے بھر میں 740 مخدوش یا خطرناک قرار دی گئی عمارتوں کے علاوہ صوبے بھر میں تمام ایسی عمارتوں کا سروے کا کام بھی تیز کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں سندھ اسمبلی میں تمام پارلیمانی جماعتوں کے ایک ایک رکن کو اجلاس میں خصوصی طور پر مدعو کیا جائے گا اور انہیں اب تک کی کمیٹی کی جانب سے اقدامات سے آگاہ کیا جائے گا اور آئندہ اجلاس کے بعد کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ مرتب کرکے وزیر اعلٰی سندھ کو پیش کی جائے گی تاکہ اس حوالے سے جو تجاویز ہیں اس پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جاسکے ۔ سعید غنی نے ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور ڈپٹی کمشنر سائوتھ کو ہدایات دی کہ معزز عدلیہ کی جانب سے جن 7 عمارتوں کا دوبارہ سروے کی ہدایات دی گئی ہیں اور متاثرین کی بحالی کے حوالے سے جو رپورٹ طلب کی گئی ہے اس کو عدلیہ کے سامنے تمام زمینی حقائق اور کئے جانے والے اقدامات کے ساتھ پیش کیا جائے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں