مخدوش عمارتوں کے خلاف ایکشن دعووں تک محدود، ہزاروں زندگیوں کو شدید خطرات

 مخدوش عمارتوں کے خلاف ایکشن دعووں تک محدود، ہزاروں زندگیوں کو شدید خطرات

متعلقہ سرکاری ادارے کارروائی کے دعووں تک محدود،زندگیوں کو محفوظ بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کیے جائیں،مکینوں کا مطالبہ،نوٹس کے باوجود مکین انخلا نہیں کرتے ،حکام کا دعویٰ

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی میں 5سو زائد سے مخدوش عمارتوں کے خلاف ایکشن شروع نہیں ہوسکا جس کے سبب ہزاروں مکینوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں متعلقہ سرکاری ادارے صرف اور صرف مخدوش عمارتوں کے خلاف کارروائی کے دعووں میں مصروف ہیں شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ مخدوش عمارتوں کے مکینوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کیلئے عملی اقدامات کریں ۔شہر کا اولڈ سٹی ایریا مخدوش عمارتوں کا مرکز ہے جہاں تقریباً 4سو سے زائد مخدوش عمارتیں موجود ہیں جبکہ ضلع جنوبی میں آئے روز مخدوش عمارتوں کا کچھ حصہ گرجانے کے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں برنس روڈ ، میٹھادر، کھارادر ، رنچھوڑ لائن ، رامسوامی اور گارڈن سمیت اطراف کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیر شہری مخدوش عمارتوں کو لیکر خوفزدہ رہتے ہیں۔

مکینوں کا کہنا ہے کہ کسی بھی وقت مخدوش عمارتوں میں کوئی بڑا سانحہ پیش آسکتا ہے کئی قیمتیں جانیں ضائع ہوسکتی ہیں متعلقہ سرکاری ادارے ہنگامی بنیادوں پر مخدوش عمارتوں کے مکینوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کریں ۔دوسری جانب اعلیٰ حکام کا دعویٰ ہے کہ اولڈ سٹی ایریا سمیت شہر بھر کی مخدوش عمارتوں کا ریکارڈ موجود ہے مخدوش عمارتوں کے مکین عمارتوں کو خالی کرنے سے مسلسل گریز کرتے ہیں سرکاری ادارے مخدوش عمارتوں کے مکینوں کو عمارتیں خالی کرنے کے مسلسل نوٹس جاری کرتے ہیں اور برسات سے قبل ہر علاقے میں بینرز لگائے جاتے ہیں کہ مخدوش عمارتوں کو خالی کردیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں