گلبرگ ماسٹر پلان فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث مؤخر
لاہور(سٹاف رپورٹر سے)لاہور ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت گلبرگ ماسٹر پلان کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا۔ایک جانب گلی محلوں کو اکھاڑا گیا، سڑکیں توڑ دی گئیں، مگر کنڈیوٹ ڈالنے کے بجائے مٹی ڈال کر راستے بحال کر دیے گئے۔
نہ نئی سیوریج لائنیں بچھائی گئیں، نہ پائیدار نکاسی کا نظام فراہم کیا گیا۔واسا نے گلبرگ کے لیے چار ارب چھہتر کروڑ چوراسی لاکھ روپے کا سیوریج منصوبہ تیار کیا، جو بڑھتی ہوئی کثیر المنزلہ عمارتوں کے پیش نظر 2050 تک کے لیے کار آمد تصور کیا گیا تھا۔ تاہم یہ منصوبہ بھی فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث التوا کا شکار ہو گیا۔گلبرگ کی مرکزی شاہراہیں جیسے مین مارکیٹ، منی مارکیٹ، غالب مارکیٹ، فردوس مارکیٹ، سنٹر پوائنٹ اور قذافی سٹیڈیم کے گرد و نواح میں سیوریج لائنیں بچھانے کا عمل شروع ہی نہ ہو سکا۔ذرائع کے مطابق گلبرگ کے لیے آر سی سی کنڈیوٹ کی تعمیر پر ایک ارب تیس کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا گیا، مگر فنڈز منظور نہ ہو سکے ۔ ساتھ ہی ڈسپوزل سٹیشن کی تعمیر کے لیے بھی اکتالیس کروڑ کا بجٹ مختص کرنے کی تجویز دی گئی تھی، جس پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ واسا حکام نے گلبرگ ماسٹر پلان 2025 کو آئندہ بجٹ میں دوبارہ شامل کرنے کی استدعا کر دی ہے۔