پی ایچ اے :پارکوں کی بحالی کی مکمل رقم خرچ نہ ہوسکی
لاہور (سٹاف رپورٹر سے ) پنجاب حکومت کا نیا مالی سال کچھ دن میں شروع ہوگا لیکن پرانے وعدے ، منصوبے اور فنڈز سب کاغذوں تک محدود رہے ۔
پارکس اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی لاہور گزشتہ اور رواں مالی سال کے منظور شدہ بجٹ پر عملدرآمد نہ کر سکی۔نہ نیا پارک مکمل کیا جا سکا نہ پرانے پارکوں کی بحالی کا کام پایہ تکمیل کو پہنچا۔رواں مالی سال شاہدرہ میں شروع کیا گیا پارک بھی ادھورا چھوڑ دیا گیا جبکہ شہری تفریحی سہولیات کی کمی کا شکار ہیں۔پنجاب حکومت نے بجٹ میں پارکوں کی بحالی کے لئے 87 کروڑ 10 لاکھ روپے مختص کئے ،مگر پی ایچ اے یہ رقم استعمال ہی نہ کر سکی۔اسی طرح نیشنل ہسٹری میوزیم کیلئے مختص 8 کروڑ 40 لاکھ روپے بھی خرچ نہ کئے جا سکے ۔ریس کورس میں زپ لائن کی تعمیر کا منصوبہ بھی سال بھر کاغذوں میں الجھا رہا،عملی طور پر کوئی کام شروع نہ ہو سکا۔رواں مالی سال پی ایچ اے کو صرف دو ترقیاتی سکیمیں دی گئیں،مگر ان پر بھی کوئی خاطر خواہ پیش رفت سامنے نہیں آئی۔پی ایچ اے کو ہارٹی کلچر کا نیا ادارہ بنانے کا ٹاسک بھی سونپا گیا تھا مگر دو سال گزرنے کے باوجود قائداعظم انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹی کلچر اینڈ لینڈسکیپ کا قیام ممکن نہ ہو سکا۔باغ جناح کی بحالی کیلئے بھی 2 کروڑ 32 لاکھ 50 ہزار روپے مختص کئے گئے ،لیکن یہ فنڈز بھی خرچ نہ ہو سکے ، اور پارک کا انفراسٹرکچر جوں کا توں ہے ۔