تمباکو نوشی ختم کرنے کاپلان مرتب کیا جائے ،ارشد علی

تمباکو نوشی ختم کرنے کاپلان مرتب کیا جائے ،ارشد علی

ملتان ( لیڈی رپورٹر) آلٹرنیٹیو ریسرچ انیشیٹیو (اے آر آئی) اور اس کی ممبر تنظیموں نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے تمباکونوشی کے۔۔

 خاتمے کے لیے حکمت عملی بنانے کا مطالبہ کیا ہے ۔اے آر ائی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ارشد علی سید نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ انسداد تمباکونوشی کا عالمی دن (ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے ) 31 مئی کو منایا جاتا ہے ۔ یہ دن قریب آرہا ہے ، آئیے تمباکونوشی کے خاتمے کا ہدف طے کریں اور اس کے حصول کیلئے کام شروع کریں۔ انہوں نے کہا کئی ترقی یافتہ ممالک تمباکوسے پاک مستقبل کی راہ پر گامزن ہیں۔ یہ وہ ممالک ہیں جنہوں نے حقیقت پسندی سے تمباکونوشی کے پھیلاؤ کا جائزہ لیا اور اپنے وسائل کے لحاظ سے تمباکونوشی کے خاتمے کے اہداف طے کیے مگر پاکستان اس سلسلے میں پہلا قدم تک نہیں اٹھا سکا۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر کے 1.3 ارب تمباکونوشوں میں سے 80 فیصد کم اور درمیانی درجے کی آمدن والے ممالک میں رہتے ہیں۔ پاکستان میں اس وقت تین کروڑ دس لاکھ افراد مختلف شکلوں میں تمباکواستعمال کرتے ہیں جن میں سے آدھے سگریٹ نوش ہیں،ارشد علی سید کا کہنا ہے تمباکونوشی کے خاتمے کیلئے پہلا قدم اٹھانے میں صوبائی حکومتوں کا کردار کلیدی ہے مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ صوبائی سطح پر اس سلسلے میں کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا ہر سال ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے پر صوبائی وزرائے صحت اور متعلقہ محکمے اپنی غیرموجودگی کے باعث نمایاں رہتے ہیں،انہوں نے کہا پہلا قدم یہ ہونا چاہیے کہ پاکستان بھر میں بالغ تمباکونوشوں کو ترک تمباکونوشی کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ 

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں