جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کی تعمیر التواء کا شکار

جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کی تعمیر التواء کا شکار

ملتان (نعمان خان بابر سے )دو مرتبہ ڈیڈ لائن گزرنے کے باوجود جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کی تعمیر سست روی کا شکار، تین سال میں صرف ایک بلاک بننے سے منصوبے کی تخمینہ لاگت میں سوا دو ارب روپے اضافہ، متعلقہ کمپنی نے کام کی رفتار تیز کرنے کیلئے حکومت سے مطلوبہ فنڈ ز مانگ لیے ۔

تین ارب روپے کا منصوبہ پانچ ارب پچیس کروڑ سے بھی تجاوز کر نے پر جنوبی پنجاب میں تعینات حکام نے سر جوڑ لئے ۔ متعلقہ کمپنی کو ایک ارب روپے میں کام مکمل کرنے کے حوالے سے منتیں ترلوں کا سلسلہ جاری ۔ تخمینہ لاگت میں اضافے سے مسائل کا سامنا ۔ سات میں صرف ایک بلاک بن سکا جس میں سیوریج ، پانی کے نکاس، انٹرنیٹ کی سہولت میسر نہ ہونے پر مختلف محکموں کے ڈپٹی سیکرٹریز نے اپنے دفاتر شفٹ کرنے کے حوالے سے ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنوبی پنجاب سے معذرت کر لی ۔ متعلقہ کنسٹرکشن کمپنی سے معاملات جلد طے ہونے اور حکومت کی جانب سے فنڈ ز میسر آنے پر کام کی رفتار تیز کر کے منصوبہ نئی ڈیڈ لائن میں مکمل کر لیں گے ۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنوبی پنجاب فواد ہاشم ربانی کی روزنامہ دنیا سے گفتگو ۔ تفصیل کے مطابق ملتان میں تین سال پہلے متی تل روڈ پر جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کی تعمیر کا منصوبہ شروع کیا گیا جس کیلئے حکومت نے منصوبے کو جلد ازجلد مکمل کرنے کیلئے تخمینہ لاگت کے حساب سے مطلوبہ تین ارب روپے کے فنڈز بھی فراہم کر دئیے لیکن ایل سی بند ہونے پر متعلقہ کمپنی نے منصوبے پر جاری کام ہی ٹھپ کر دیا اور موجودہ صورتحال میں تین سالوں میں دو ڈیڈ لائن گزرنے کے باوجود صورتحال جوں کی توں ہے جس سے منصوبے کے سات بلاکس میں سے تا حال صرف ایک بلاک ہی بن سکا ہے جس سے منصوبے کے تخمینہ لاگت میں سوا دو ارب روپے کا اضافہ ہوچکا ہے جس سے منصوبے کو مکمل کرنا متعلقہ کمپنی کیلئے مشکل ہو گیا ہے جس کی وجہ سے کنسٹرکشن کمپنی نے حکومت سے مزید سوا دو ارب روپے کا فنڈ مانگ لیا ہے اس حوالے سے ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنوبی پنجاب فواد ہاشم ربانی نے روز نامہ دنیا کو بتایا کہ منصوبے کو مکمل کرنا ترجیح ہے اور اسی لیے کنسٹرکشن کمپنی سے تمام معاملہ حل کرنے کیلئے مذاکرات کئے جارہے ہیں تاکہ کم سے کم پیسوں پر کنسٹرکشن کمپنی کو راضی کر کے منصوبے کو مکمل کرا سکیں ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں