مون سون بارشیں،کپاس کا پیداواری ہدف حاصل کرنا مشکل
ملتان (جام بابر سے )ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں مون سون بارشوں کا سلسلہ شروع ہوتے ہی کپاس کی فصل پر وائٹ فلائی کا حملہ کم ہو گیا ہے۔۔
لیکن موسمی تبدیلی سے گلابی سنڈی کے حملے کے امکانات کافی حد تک بڑھ گئے ہیں جس سے پنجاب میں کپاس کا پیداواری ہدف پینسٹھ لاکھ بیلز پورا کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کپاس کی کاشت کا ہدف پینتیس لاکھ ایکڑ رقبہ مقرر کیا گیا تاہم موجودہ صورتحال میں دو لاکھ ایکڑ رقبہ کم ہونے پر پیداواری ہدف پینسٹھ لاکھ بیلز مقرر کر دیا گیا ہے اور حالیہ بارشوں سے کپاس کی فصل پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے لیکن ساتھ ہی گلابی سنڈی کے حملے کے امکانات بھی کافی حد تک بڑھ گئے ہیں جس کی وجہ سے محکمہ زراعت کے حکام نے کاشتکاروں کو کپاس کی فصل پر فوری سپرے کرنے کے مشورے دیناشروع کر دیئے ہیں دوسری جانب حکومت نے تاحال کپاس کی امدادی قیمت بھی مقرر نہیں کی جس کی وجہ سے ہر سال ہی کپاس کی کاشت کا رقبہ مسلسل کم ہو رہا ہے جس کے حوالے سے کاشتکاروں کا موقف ہے کہ کپاس کی فصل منافع بخش نہ ہونے سے مسائل کا سامنا ہے اور اسی لئے کاشتکار کپاس کی نسبت دیگر فصلوں کی کاشت کو ترجیح دے رہے ہیں بارشوں کی زیادتی کی صورت میں کپاس کی فصل متاثر ہونے کا بھی امکان ہے جس کے لئے محکمہ زراعت نے آگاہی مہم شروع کر دی ہے ۔