گندم خریداری کے آثار نظر نہیں آرہے ‘حافظ جاوید اقبال

گندم خریداری کے آثار نظر نہیں آرہے ‘حافظ جاوید اقبال

کندیاں(نمائندہ دنیا)گندم درآمد کرنیوالے مافیا کو ابھی تک بے نقاب نہ کرنے سے ثابت ہوتا ہے کہ سب آپس میں ملے ہوئے ہیں اور ۔۔

ایک دوسرے کو تحفظ دینے والے ہیں ذاتی مفادات کے لئے یہ ایک ہوجاتے ہیں عوام کیلئے ان دل میں کوئی گنجائش نہیں ہے ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی ضلع میانوالی حافظ جاوید اقبال ساجد نے گزشتہ روز کالاباغ اور کمرمشانی میں تحصیل عیسیٰ خیل کے ارکان و ذمہ داران کے الگ الگ اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا حکومت نے گندم کا فی من ریٹ 3900 روپے کردیا ہے کسان چاہتا ہے کہ حکومت اس کی گندم اپنے مقرر کردہ ریٹ پر خریدے لیکن ابھی تک گندم خریداری کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے جماعت اسلامی کسانوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے احتجاج کررہی ہے انہوں نے مزید کہا کہ ضرورت نہ ہونے کے باوجود گندم درآمد کرکے انتہائی کٹھن حالات میں قیمتی زرمبادلہ ضائع کیا گیا جب ہم ایک ایک ڈالر کے لئے دنیا بھر میں کشکول لیکر پھررہے تھے انہوں نے کہا کہ کیا ہمیشہ کی طرح کمیشن قائم کرکے چند اعلیٰ افسران کو قربانی کا بکرا بنا کر کیس ٹھپ کردیا جائے گا کیونکہ پاکستان کی تاریخ میں ہمیشہ ایسا ہی ہوتا آیا ہے اصل قومی مجرم کو پروٹوکول دیا جاتا ہے جبکہ بے گناہوں کو پابند سلاسل کردیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ایسا نہیں ہونے دے گی اور ہم اس کے خلاف بھرپور آواز بلند کریں گے ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں