پٹوار خانوں،تحصیلدار کے دفاتر سے ٹاؤٹ ازم کا خاتمہ چیلنج

پٹوار خانوں،تحصیلدار کے دفاتر سے ٹاؤٹ ازم کا خاتمہ چیلنج

سرگودھا(نامہ نگار ) بورڈ آف ریونیو پنجاب کے واضح احکامات کے باوجود تحصیلداروں کے دفاتر اور پٹوارخانوں میں ٹاؤٹ ازم کا خاتمہ چیلنج بنا گیا ہے ۔

،ٹائوٹ ازم کا خاتمہ ممکن نہیں بنایا جا سکا اور نہ ہی صوبائی محتسب کے احکامات کے مطابق مطلوبہ تفصیلات ارسال کی جا رہی ہیں، ذرائع کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کی ڈائریکشن پرضلعی افسران کو تحصیلداروں کے دفاتر اور پٹوارخانوں پرائیویٹ افراد رکھنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے ٹاؤٹ ازم کے خاتمے کا ٹاسک دیا گیا تھا جس پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کے دوران بورڈ آف ریونیو حکام کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ متذکرہ احکامات ایک سال بعد بھی عملدرآمد کے منتظر ہیں ،تحصیلدار دفاتر،پٹوار خانوں میں پرائیویٹ افراد بدستور سرکاری امور انجام دے رہے ہیں ،ان کے ذریعے نہ صرف کرپشن اور زائد وصولیوں کا سلسلہ جاری ہے بلکہ ان پرائیویٹ اہلکاروں کی انتہائی اہم ریکارڈ تک باآسانی رسائی اور بالخصوص تحصیل آفس میں ٹاؤٹوں کی بھرمار تشویش کا باعث ہے ،جبکہ صوبائی محتسب نے بھی اس روش کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر کو ایکشن لینے اور مطلوبہ تفصیلات ارسال کرنے کی ہدایت کی تھی مگر دونوں مذکورہ احکامات پر عملدرآمد نہیں ہو سکا اور صورتحال جوں کی توں ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں