خواجہ آصف میں اخلاقی جرات اور شرم وحیا ہوتی تو مستعفی ہو جاتے: اسد قیصر

اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق سپیکر قومی اسمبلی اور رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا کہ وزیر دفاع کے دل و دماغ پر پی ٹی آئی اور سوشل میڈیا سوار ہے، خواجہ آصف میں اخلاقی جرات اور شرم وحیا ہوتی تو مستعفی ہو جاتے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق سپیکر قومی اسمبلی اور رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کہہ رہے ہیں سب کچھ پی ٹی آئی کی وجہ سے ہورہا ہے، سب کچھ آپ کی نااہلی کی وجہ سے ہورہا ہے، ہمارے لیے سب سے پہلے پاکستان ہے، ہم اداروں کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کی آڑ میں عدلیہ پر حملہ کیا گیا، جب تک عدلیہ آزاد نہیں ہوگی ملک آگے نہیں بڑھے گا، تمام ادارے اس کام میں لگے ہوئے ہیں جو ان کا نہیں، ملک میں آئین رہا اور نہ قانون نہ اداروں کی عزت ہے، ان کے نمائندے اس کام میں لگے ہوئے ہیں کہ پی ٹی آئی کو کس طرح توڑیں۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ آج کاروبار بند ہیں، بیروزگاری ،مایوسی اور نوجوانوں میں نااُمیدی بڑھ رہی ہے، دوصوبوں میں امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانا ہوگا، آپ جان بوجھ کر چھوٹے صوبوں کو محروم رکھ رہے ہیں، حکومت آج روڈمیپ دیتی ،بتایا جاتا اس صورتحال سے کیسے نکلیں گے۔
سابق سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ آپ کو خارجہ پالیسی کو ری وزٹ کرنا ہوگا، آپ کے ایران کے ساتھ تعلقات ٹھیک نہیں، افغانستان کے ساتھ تعلقات پر تحفظات ہمیں بھی ہیں، ٹیبل پر مسائل کا حل ممکن ہے، پشاورمیں کاروبار کا دارومدارافغانستان سرحد سے ہے، افغانستان ایک جنگ زدہ ملک ہے ،آپ ان کو مستقل دشمن بنارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جتنے بھی غیرقانونی مقیم افراد ہیں ان کے خلاف ایکشن ہونا چاہیے، پاکستان کے خلاف کوئی کارروائی ہوتی ہے تو بھرپور مذمت کریں، دہشتگردی پربلوچستان اور خیبرپختونخوا کی حکومتوں کو آن بورڈ رکھا جائے، سندھ اورپنجاب میں کچے کے ڈاکو ہیں ان کے خلاف بھی فیصلہ کرنا چاہیے۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ اس پارلیمنٹ میں وہ طاقت نہیں کہ عوام کی نمائندگی کرے، ہم نے مطالبہ کیا صاف اور شفاف الیکشن ہوں ، حقیقی نمائندے ہی پارلیمنٹ کو چلاسکتے ہیں، پی ٹی آئی کے 1700لوگوں پر مقدمات ہوئے گرفتار کیا گیا، ہم قیدی نمبر 804 کی بات ہروقت اور ہرموقع پر کریں گے، بانی پی ٹی آئی کو ناحق قید کیا ہوا ہے۔
اسد قیصرکا کہنا تھا کہ آئیں الیکشن لڑیں پی ٹی آئی عام ورکرز سے آپ کا مقابلہ کرائے گی، آپ کہہ رہے ہیں مہنگائی کم ہے آئیں بازاروں میں چلیں، لاہور بھی جاکر دیکھا ہے، لاہور ہماری حکومت میں بہتر بن گیا تھا، پچھلے دنوں کراچی گیا اور حیدر آباد کا دورہ کیا، کراچی کو دیکھ کر مجھے بہت دُکھ ہوا، حیدر آباد میں بھی دودھ کی نہریں بہتی نہیں دیکھیں۔