روس کو سکیورٹی کونسل سے نکالیں:یوکرینی صدر

روس کو سکیورٹی کونسل سے نکالیں:یوکرینی صدر

نیویارک (اے ایف پی، رائٹرز)یوکرین کے صدر زیلنسکی نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل سے روس کو نکالنے کا مطالبہ کر دیا۔

 سکیورٹی کونسل کے نام ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کونسل ماسکو کے خلاف فوری کارروائی کرے اور یوکرین کی سول آبادی پر روسی فوج  

کے مظالم کا احتساب کرے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو ان کے گھروں میں ہلاک کیا گیا، انہیں ٹینکوں تلے کچلا گیا، جس کا احتساب ناگزیز ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر آپ اقوام متحدہ کو بند کرنا نہیں چاہتے اور عالمی قانون ابھی ختم نہیں ہوا تو پھر آپ کو روس کے خلاف فوری کارروائی کرنی چاہیے ۔ چیک ریپبلک نے یوکرین کو ٹینک فراہم کردیئے ۔ادھرچھ یورپی ممالک نے روس کے مزید119 سفارتکار نکال دیئے ،سپین نے 25 روسی سفارت کارملک بدر کیے ، سلووینیانے 33 ،یورپی یونین نے برسلز سے 19روسی سفارتکار جبکہ لیٹویا اور اسٹونیا نے بھی 27روسی سفارتکار ملک بدر کردیئے ۔دونوں ممالک نے روس کا ایک ایک قونصلیٹ بھی بند کردیا۔

ڈنمارک نے بھی 15روسی سفارتکار نکال دیئے ۔سپین کے وزیر خارجہ نے کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں کہا کہ یوکرین کے دارالحکومت کیف کے نواحی شہر بوچا میں روسی فوج کے ہاتھوں شہریوں کے قتل عام کی تصاویر ہمارے لئے انتہائی تکلیف دہ ہیں، اقوام متحدہ نے رپورٹ میں کہا ہے کہ جنگ کے باعث یوکرین میں داخلی سطح پر بے گھر ہونیوالوں کی تعداد 71 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے ۔ تنظیم برائے مہاجرین کے یکم اپریل تک کے دوسرے سروے کے مطابق یوکرین میں داخلی سطح پر بے گھر افراد کی تعداد کا اندازہ 71 لاکھ 38 ہزار 715 لگایا گیا ہے ۔

جن میں 59 فیصد خواتین ہیں، نیٹو کے سربراہ سٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ نیٹو اتحاد یوکرین کے شہر بوچا اور دیگر علاقوں میں روسی فوج کے ہاتھوں ہونیوالے جنگی جرائم کی تحقیقات کی حمایت کرتا ہے ۔ نیٹو وزرائے خارجہ کے اجلاس سے قبل میڈیا کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ یوکرین کے شہروں پر مقامی فورسز کے دوبارہ قبضے اور روسی فوج کی پسپائی کے بعد ہمیں مزید جنگی جرائم اور اجتماعی قبریں دیکھنے کو ملیں گی۔

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں