زلزلہ:اموات23ہزار کے قریب ،مزید کئی افراد کو بچالیا گیا

زلزلہ:اموات23ہزار کے قریب ،مزید کئی افراد کو بچالیا گیا

انقرہ،دمشق،لاہور(کرائم رپورٹر،نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک)ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے سے اموات 22765 ہوگئیں۔

حکام کے مطابق 19388 اور شام میں 

 3377 افرا د جاں بحق ہوئے ، ریسکیو ٹیموں نے انطاکیہ شہر اور صوبہ آدیامان سے 4 بچوں سمیت 7افراد کو ملبے سے نکال لیا، بچوں کی عمریں 18 ماہ سے سات سال کے درمیان ہیں،جبکہ حطائے شہر میں زلزلے کے 108 گھنٹے بعد ملبے سے ماں اور اس کے تین بچوں کو بحفاظت نکال لیا گیا ،حطائے کی ہی ایک اور عمارت کے ملبے سے نوزائیدہ 10روزہ بچے اور ماں کو 90 گھنٹے بعد زندہ بچا لیا گیا ہے ،پاکستانی ریسکیو ٹیم نے 16سال کے لڑکے سمیت تین افراد کو ملبے سے بحفاظت نکالا، کثیرالمنزلہ منہدم عمارت کے ملبے میں پھنسی ہوئی 50سالہ ترک خاتون گلئی کو بھی پاکستانی ٹیم نے چیلنجنگ آپریشن کے بعد نکالا ، ادھر شمالی قبرص سے تعلق رکھنے والے سات بچوں سمیت دس افراد کی لاشیں وطن روانہ کر دی گئیں، والی بال ٹورنامنٹ میں شرکت کیلئے شمالی قبرص سے 2 درجن بچے ، ان کے والدین، چار ٹیچرز اور ایک کوچ مقامی ہوٹل میں مقیم تھے جوکہ زلزلے سے تباہ ہو گیا تھا۔ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے 8 لاکھ 74 ہزار سے زائد افراد کو فوری خوراک کی فراہمی کیلئے 7 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی فنڈز کی اپیل کر دی جبکہ امداد سے لدے اقوام متحدہ کے 14ٹرک باغیوں کے زیر قبضہ شامی علاقے میں پہنچ گئے ، امدادی سامان میں بجلی کے ہیٹر، سولر لیمپ،خیمے اور کمبل شامل ہیں جوکہ ادلب کے 1100 خاندانوں کیلئے کافی ہیں۔عالمی بینک نے ترکیہ کے زلزلہ زدہ علاقوں میں ریلیف اور بحالی کے کاموں میں معاونت کیلئے 1 ارب 78 کروڑ فراہم کرنے کا اعلان کر دیا۔ امریکی امداد اور ریسکیو ٹیمیں بھی زلزلہ زدہ علاقوں میں پہنچ گئیں، امریکی ایجنسی برائے عالمی ترقی نے شام اور ترکیہ کیلئے ساڑھے 8کروڑ ڈالر کے پیکیج کا اعلان کیا ہے جس میں میں خوراک، پناہ گاہیں اور ایمرجنسی ہیلتھ سروسز شامل ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ادہانوم اور اقوام متحدہ کی سربراہ انسانی امور مارٹن گرہفیتھ نے زلزلہ زدہ علاقوں کے دورے کا اعلان کر دیا۔ ترکیہ کے صوبہ غازی انتیپ میں گزشتہ روز درجہ حرارت منفی 3 تک گر گیا، شدید سردی کے باوجود ہزاروں خاندان گاڑیوں اور عارضی کیمپوں میں قیام پذیر اور خوف کے باعث گھروں میں جانے کیلئے تیار نہیں ، بڑی تعداد میں لوگ جم ، مساجد،تعلیمی اداروں اور بڑے سٹورز میں رات گزار رہے ہیں، جہاں انہیں بستروں کی کمی کا سامنا ہے ۔ گاڑیوں میں رات بسر کرنیوالے گرمی کیلئے انجن چلائے رکھتے ہیں۔ادھر شام کے صدر بشار الاسد نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ زلزلہ زدہ علاقے کا پہلا دورہ کیا، شام کے سرکاری میڈیا پر جاری تصاویر میں صدر بشار الاسد اور ان کی اہلیہ کو حلب کے ہسپتال میں زلزلے سے زخمی افراد کی تیمارداری کرتے دیکھا جا سکتا ہے ۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں