مقبوضہ کشمیر: 33 برس میں ا یک لاکھ سے زائد بچے یتیم
سری نگر(کے پی آئی)مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جاری بھارتی ریاستی دہشتگردی کے نتیجے میں گزشتہ 33 سالوں کے دوران ا یک لاکھ 7ہزار903بچے یتیم ہوچکے ۔
جارحیت کا نشانہ بننے والے بچوں کے عالمی دن کے موقع پر جاری رپورٹ کے مطابق مقبوضہ جموں وکشمیرمیں 1990سے اب تک ہزاروں بچے اپنے والدین سے محروم ہو چکے اور بھارتی فوجیوں کی پیلٹ فائرنگ سے بھی سینکڑوں بچے اپنی بینائی سے محروم ہو چکے ہیں،مقبوضہ علاقے میں جنوری 1989سے 31مئی 2023تک 22ہزار960خواتین بیوہ اور ایک لاکھ 7ہزار903بچے یتیم ہوچکے ہیں ۔رپورٹ میں دنیا پر زور دیا گیا ہے کہ وہ جارحیت کا شکاربچوں کے عالمی دن کے موقع پر کشمیری بچوں کی حالت زار کو فراموش نہ کرے ،کشمیری بچوں کو بھارتی جارحیت سے نجات دلائی جائے ،بھارتی فوجی بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنارہے ہیں، جیلوں میں ڈال رہے ہیں، یہاں تک کہ قتل بھی کر دیتے ہیں، گزشتہ 33سال کے دوران فوجیوں کے ہاتھوں سینکڑوں بچے شہیدہو چکے ہیں۔دوسری طرف بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلٰی محبوبہ مفتی کو تین سال بعدپاسپورٹ جاری کر دیا ،نئے پاسپورٹ کی مدت یکم جون 2023 سے 1 مئی 2033 تک ہے ۔