یوکرین کے دفاع کیلئے مغربی طاقتوں کے پاس ہتھیار ختم ہونے لگے

یوکرین کے دفاع کیلئے مغربی طاقتوں کے پاس ہتھیار ختم ہونے لگے

برسلز (مانیٹرنگ ڈیسک)برطانیہ اور نیٹو نے خبردار کیا ہے کہ روسی جارحیت کے خلاف دفاع میں یوکرین کو فراہم کرنے کیلئے ہتھیار مغربی طاقتوں کے پاس ختم ہو رہے ہیں ۔

 نیوز ایجنسی کے مطابق وارسا سکیورٹی فورم سے گفتگو میں نیٹو کے سینئر فوجی افسر ایڈم راب بیور نے کہا کہ مغربی حکومتوں اور اسلحہ ساز فیکٹریوں کو اپنی پیداوار تیزی سے بڑھانے کی ضرورت ہے ،کئی عشروں سے دفاعی صنعت میں خاص سرمایہ کاری نہ ہونے کی وجہ سے نیٹو ممالک نے اپنے گوداموں سے یوکرین کو ہتھیار فراہم کئے جوکہ اب ختم ہونے کے قریب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بڑی مقدار میں ہتھیاروں کی بروقت ضرورت ہے ، ہماری لبرل معیشتوں نے تین عشروں کے دوران بہت کچھ بنایا مگر افواج کو مضبوط نہیں بنایا، جبکہ ہمیں ایک جنگ کا سامنا ہے ۔برطانوی وزیر دفاع جیمز ہیپئی نے فورم سے کہا کہ مغربی اتحاد کے فوجی سازوسامان کے ذخائر بہت کم ہو چکے ہیں ۔ انہوں نے نیٹو اتحادیوں پر زور دیا کہ اپنے بجٹ کا 2 فیصد دفاع پر خرچ کریں جس کا انہوں نے وعدہ بھی کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اب جبکہ یورپ کو جنگ کا سامنا ہے ، اگر ہم نے آج بھی دفاع پر 2 فیصد خرچ نہ کیا تو پھر کب کریں گے ؟ یوکرین کو روزانہ ہتھیاروں کی ضرورت ہے ، اگر ہم نے فراہمی روک دی تواس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ صدر پوٹن بھی ازخود سب کچھ روک دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہتھیاروں کے اپنے ذخائر بڑھانے کی ضرورت ہے ، خطرہ سر پر کھڑا ہے ، اس کے باوجود نیٹو ممالک نے ابھی تک دفاع پر جی ڈی پی کا 2 فیصد خرچ کرنا ہے جوکہ دفاعی اخراجات کی کم از کم حد ہونی چاہیے ۔سویڈن کے وزیر دفاع نے طویل عرصہ تک یوکرین کی سپورٹ کیلئے نیٹو ممالک کے دفاعی صنعتی ڈھانچے کو موثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں