اسرائیل کا ایران پر محدود حملہ:میزائل ا صفہان کے فوجی اڈے پرلگا،امریکی حکام کوئی حملہ نہیں ہوا،ایسا قدم اٹھایا تو فیصلہ کن جواب دینگے:ایران،3 ڈرونز مار گرانے کا دعویٰ

اسرائیل  کا  ایران  پر  محدود  حملہ:میزائل ا صفہان  کے  فوجی  اڈے  پرلگا،امریکی  حکام  کوئی  حملہ  نہیں  ہوا،ایسا  قدم  اٹھایا  تو  فیصلہ کن  جواب  دینگے:ایران،3 ڈرونز مار گرانے  کا  دعویٰ

تہران (اے ایف پی ،دنیا مانیٹرنگ ،نیوز ایجنسیاں )امریکا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے فائر کیے گئے میزائل ایران کے شہر اصفہان کے فوجی اڈے پر لگے جبکہ ایران نے اصفہان میں اسرائیل کے میزائل حملے کی سختی سے تردید کی ہے ۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی میزائل ایران کے شہر اصفہان کے قریب فوجی اڈے پر لگا، اسرائیل کا حملہ انتہائی محدود پیمانے کا تھا۔دوسری جانب ایرانی حکام نے اسرائیلی میزائل حملے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اصفہان میں کوئی میزائل حملہ نہیں ہوا۔ایران کے سینئر کمانڈر کا کہنا ہے دھماکے کی آوازیں اصفہان میں مشکوک شے کو نشانہ بنانے کی تھیں، رات کے وقت ہونے والے حملے سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔ترجمان ایرانی سائبر اسپیس سنٹر کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے میزائل حملے کی ابھی کوئی اطلاع نہیں ہے ، اصفہان کی فضا میں 3 ڈرونز تباہ کر دئیے گئے ۔عالمی جوہری ایجنسی نے بھی اپنے بیان میں  کہا ہے کہ ایرانی جوہری تنصیبات کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، صورتحال کا قریب سے مشاہدہ کر رہے ہیں۔عالمی جوہری ایجنسی نے فریقین سے تحمل کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری تنصیبات کو کبھی بھی فوجی تنازعات میں نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے ۔ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق مقامی وقت کے مطابق جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات 12 بجکر 30 منٹ پر اصفہان پر تین ڈرون حملے کیے گئے ، ایرانی فضائیہ نے تینوں ڈرون مار گرائے ، تاہم اب صورتحال کنٹرول میں ہے ۔ ایران کی خلائی ایجنسی کے ترجمان حسین دلیرین نے کہا کہ کئی ڈرون کامیابی سے مار گرائے گئے ۔

میزائل حملے کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ سینئر ایرانی اہلکار نے رائٹرز کو بتایا ایران کا اسرائیل کے خلاف فوری جوابی کارروائی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔ اسرائیل کی جانب سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا ۔تاہم کئی ممالک نے خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔یورپی کمیشن کی سربراہ ارسولا وان نے مشرق وسطیٰ میں مزید کشیدگی سے بچنے کے لیے تحمل سے کام لینے پر زور دیا ہے ۔برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے کہا ہے کہ میرے لیے اس وقت تک قیاس آرائیاں کرنا درست نہیں ہوگا جب تک حقائق واضح نہیں ہو جاتے ،چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ متعلقہ رپورٹس کو نوٹ کیا ہے اور وہ کسی بھی ایسے اقدام کی مخالفت کرتا ہے جس سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہو۔عمان نے کہا وہ ایران کے شہر اصفہان پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتا ہے ۔مصرنے کہا کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی میں اضافے پر شدید تشویش ہے ۔ترکیہ کی وزارت خارجہ نے تمام فریقین سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں جو مشرق وسطیٰ میں وسیع تر تنازع کا باعث بن سکتے ہیں۔ایرانی فوج کے ایک سینئر کمانڈر سیووش کا کہنا ہے دھماکے کی آوازیں اصفہان میں مشکوک شے کو نشانہ بنانے کی تھیں، رات کے وقت ہونے والے حملے سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔ترجمان ایرانی سائبر اسپیس سنٹر کا کہنا ہے کہ اصفہان کی فضا میں 3 ڈرونز تباہ کر دئیے گئے ۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اٹلی میں ہونے والی جی 7 مُمالک کے اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کی۔ بلنکن نے اس بات کا اعادہ کیا کہ امریکا کسی بھی جارحانہ فوجی کارروائی میں ملوث نہیں تھا اور وہ کشیدگی میں کمی کیلئے کام جاری رکھے ہوئے ہے ۔ادھر دھماکوں کے بعد اصفہان سمیت کئی شہروں کے لیے پروازیں معطل کر دی گئیں۔ علاوہ ازیں فلائٹ ٹریکنگ ڈیٹا سے پتہ چلا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد فضائی حدود اور ہوائی اڈے کی بندش کے جواب میں مختلف ممالک کی ایئر لائنز نے تیزی سے ایران کے اوپر پرواز کے راستے تبدیل کر دیئے ہیں، پروازوں کا رخ متبادل ہوائی اڈوں کی طرف موڑ دیا یا ہوائی اڈے کی بندش کے پیشِ نظر ہوائی جہازوں کو ان کی روانگی کے مقامات پر واپس بھیج دیا۔ادھر تہران میں اسرائیل مخالف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔مظاہرین نے اسرائیل کی مخالفت میں بینرز اور ایرانی و فلسطینی پرچم تھامے ہوئے تھے ۔ایرانی آرمی چیف میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے حملے سے متعلق خطاب میں کہا اسرائیلی حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا ،معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے ۔انھوں نے دھماکوں کی آواز کو طیارہ شکن دفاعی نظام کی جانب سے متعدد مشکوک اشیا سے منسوب کرتے ہوئے عوام کو یقین دلایا کہ کوئی نقصان نہیں ہوا۔تاہم ایران کی زمینی افواج کے کمانڈر کیومرس حیدری نے متنبہ کیا ہے کہ اگر سرحد پار سے کوئی بھی ایرانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے شواہد ملے تو فوری طور پر ان پر ردِعمل ظاہر کیا جائے گا۔اقوام متحدہ کے سیکر ٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں جوابی کارروائی اور بدلے کے خطرناک امکانات کو روکنے کا یہ بہترین وقت ہے ۔روس نے کہا ہے کہ اس نے اسرائیل اور اپنے اتحادی ایران سے رابطہ قائم کیا ہے ۔ایران کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتا۔اردن کا کہنا ہے کہ کشیدگی میں اضافے سے علاقائی عدم استحکام اور سلامتی کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔ ایسے تمام اقدامات کی مذمت کرتے ہیں جو خطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہے ہیں۔اصفہان میں ایئر ڈیفنس سسٹم کے کمانڈر سیاوش مہاندوست نے سرکاری ٹی وی کو بتایا ہے کہ ایئر ڈیفنس سسٹم نے حملہ روکا ۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس واقعے میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔ ایران کا فضائی دفاعی نظام دشمن عناصر سے مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے ۔یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے ایران، اسرائیل اور ان کے اتحادیوں پر زور دیا ہے کہ وہ مزید کشیدگی سے گریز کریں۔مشرقی فن لینڈ میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ضروری ہے کہ خطے میں استحکام رہے اور تمام فریق مزید کارروائی سے باز رہیں۔برطانوی سکیورٹی فرم ایمبرے کا کہنا ہے کہ ایران کے وسطی شہر اصفہان پر اسرائیلی حملے کے بعد خطے میں ڈرون کی سرگرمیوں میں اضافے کے مدِنظر خلیج عرب اور مغربی بحر ہند سے گزرنے والے تجارتی جہازوں کو الرٹ رہنے کا کہا گیا ہے ۔

 

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں