آپ پرائم منسٹر آف ایکشن، کارکردگی اور رفتار سے آگاہ ہیں، آپکامشن ہمارا مشن سعودی وزرا کی شہباز شریف سے ملاقات: پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کرینگے : سعودی عرب

آپ پرائم منسٹر آف ایکشن، کارکردگی اور رفتار سے آگاہ ہیں، آپکامشن ہمارا مشن سعودی وزرا کی شہباز شریف سے ملاقات: پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کرینگے : سعودی عرب

ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں)وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزرا نے ریاض میں الگ الگ ملاقات کی اور پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کرنے کی یقین دہانی کرائی، سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے وزیراعظم کو پرائم منسٹر آف ایکشن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی حکومت وزیراعظم کی کارکردگی اور کام کرنے کی رفتار سے بخوبی آگاہ ہے، آپ کا مشن ہمارا مشن ہے۔

ملاقاتوں میں اتفاق کیا گیا کہ سعودی عرب پاکستان میں سرمایہ کاری کے مزید مواقع تلاش کرے گا۔ کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح ،صدر اسلامی ترقیاتی بینک ڈاکٹر محمد سلیمان الجاسر اورآئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے بھی شہباز شریف کی ملاقاتیں ہوئیں جس میں مختلف منصوبوں اور پاکستان کے آئی ایم ایف کے ایک اور پروگرام میں داخل ہونے پر تبادلہ خیال کیاگیا ، وزیراعظم نے عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس سے خطاب میں صحت کے شعبے میں عالمی عدم مساوات کو اولین اور سب سے اہم مسئلہ قرار دے دیا۔تٖفصیلات کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف سے عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کی سائیڈ لائنز پر سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد آل فالح ، وزیر خزانہ عزت محمد آل جادان اور وزیر برائے صنعت بندر بن ابراہیم الخیریف نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔

وزیر اعظم شہبازشریف نے کہاہے کہ میرے پچھلے دور حکومت میں سعودی عرب کی حمایت اور مدد کی بدولت ہمارے معاشی حالات بہتر ہوئے ۔سعودی وزیر سرمایہ کاری نے وزیراعظم کو ‘‘پرائم منسٹر آف ایکشن’’قرار دے دیا اور کہاکہ آپ پاکستان کے ترقی کے مشن کو لے کر چل رہے ہیں جس میں ہم سب آپ کے ساتھ ہیں ،سعودی سرمایہ کاروں کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا ۔ وزیراعظم اور سعودی وزیر خزانہ نے ملاقات میں اتفاق کیا کہ سعودی عرب پاکستان میں سرمایہ کاری کے مزید مواقع تلاش کرے گا ۔ سعودی وزیر خزانہ نے کہاکہ پاکستان کی ترقی سعودی عرب کی ترقی ہے ۔ سعودی وزیر صنعت نے کہا کہ دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان اشتراک ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیراعظم نے پاکستان کا ہر مشکل میں ساتھ دینے پر خادم حرمین شریفین سلمان بن عبد العزیز آل سعود ،سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود اور سعودی وزراء کا شکریہ ادا کیا ۔

صدر اسلامی ترقیاتی بینک ڈاکٹر محمد سلیمان الجاسر اور شہباز شریف کی ملاقات میں پاکستان میں اسلامی ترقیاتی بینک کے جاری مختلف منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا گیا اورتعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے پرتبادلہ خیال ہوا۔دریں اثنا وزیراعظم شہبازشریف سے عالمی مالیاتی ادارے کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے بھی ملاقات کی۔آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا آج اجلاس متوقع ہے جس میں ایس بی اے کے تحت 1.1 ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کا فیصلہ کیا جائے گا۔ شہباز شریف کا کہناتھاکہ ان کی حکومت پاکستان کی معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانے کیلئے پوری طرح پرعزم ہے ،دونوں کے درمیان نئے قرض پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔شہباز شریف نے کرسٹالینا جارجیواکو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی ۔

شہبازشریف نے ریاض میں ورلڈ اکنامک فورم کے خصوصی اجلاس کے موقع پر کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح سے ملاقات کی اوراپنے دوبارہ وزیر اعظم منتخب ہونے پر امیر کے تہنیتی خط پر ان کا شکریہ ادا کیا اورشیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح کو امیر کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے وزیر اعظم نے ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تاکہ دوطرفہ تعلقات کو باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کیا جا سکے جو کہ دونوں ممالک کے عوام کے بہترین مفاد میں ہو گا۔ قبل ازیں عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صحت کے میدان میں بین الاقوامی سطح پر ترقی یافتہ اور ترقی پذیر و کم ترقی یافتہ ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کو ختم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں صحت کے شعبہ میں عالمی عدم مساوات بڑا مسئلہ ہے ، کوویڈ 19 نے صحت کی سہولیات کی فراہمی اور ویکسینوں کی تقسیم کے معاملے میں گلوب ساؤتھ اور گلوب نارتھ کے مابین بڑے پیمانے پر موجود خلا کو بے نقاب کیا ۔ موسمیاتی تبدیلی بھی ایک عالمی مسئلہ ہے جس نے دنیا کا منظرنامہ بدل کر رکھ دیا ہے ، پاکستان کا گیسوں کے اخراج میں کوئی حصہ نہیں ہے لیکن اس کے باوجود وہ موسمیاتی تبدیلی کی ریڈ لسٹ پر ہے ۔ 2022 میں ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان میں شدید ترین سیلاب آیا ، 100 ارب روپے سے زائد بحالی پر خرچ ہوئے ، اس وقت بیرونی امداد کی ضرورت تھی جبکہ مہنگے قرضے ملے ، کیا ترقی پذیر ممالک ایسی صورتحال سے نمٹنے کی اہلیت رکھتے ہیں؟۔ وزیراعظم نے کہا کہ 2011 میں پنجاب میں ڈینگی کا مرض سامنے آیا تو دنیا بھر سے ماہرین جمع کرکے اور دن رات ایک کرکے اس سے نجات حاصل کی اور لوگوں کی جانیں بچائیں۔ 2003 میں مجھے کینسر ہوگیا تھا، نیویارک میں میرا آپریشن ہوا، علاج پر ہزاروں ڈالرز لگ گئے ، تو میں نے پاکستان میں موجود کینسر کے مریضوں کا سوچا کہ کتنے لوگ اس کا علاج کروانے کے قابل ہیں، ہمارے بہت سارے شہری مہنگا علاج نہیں کراسکتے ، وزیر اعلٰی پنجاب منتخب ہونے کے بعد ہم نے صوبے میں گردے، جگر اور کینسر کے سرکاری ہسپتال بنائے۔

انہوں نے خادم الحرمین شریفین، سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے صحت کے شعبے کے حوالے سے اقدامات کو زبردست انداز میں سراہا جبکہ بل گیٹس فاؤنڈیشن کے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کیلئے اقدامات پر بل گیٹس کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اگر میں بل گیٹس کے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کیلئے اقدامات کا ذکر نہیں کرتا تو یہ منصفانہ بات نہ ہوگی،بِل گیٹس فائونڈیشن کی فراخدلی ہے کہ ہر سال پاکستان میں لاکھوں بچوں کو پولیو ویکسین کی فراہمی یقینی بنائی جاتی ہے، اگر ہم اسی طرح اپنی کوششیں جاری رکھیں گے تو جلد پاکستان سے پولیو کا خاتمہ ہو جائے گا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں