مہاراشٹرا کے سابق وزیر بابا صدیق قتل

مہاراشٹرا کے سابق وزیر بابا صدیق قتل

ممبئی، جے پور (اے پی پی، مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے سابق وزیر اور نیشنل کانگریس پارٹی کے رہنما بابا صدیق کو ممبئی میں گولیاں مار کر قتل کردیا گیا۔

 میڈیا کے مطابق بابا صدیق کو باندرہ میں انکے بیٹے کے دفتر میں گولیاں مار ی گئیں۔انہیں تشویشناک حالت میں لیلاوتی ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ جانبر نہ ہوسکے ۔پولیس نے فائرنگ کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کر لیا۔ادھر بھارتی ریاست راجستھان کے شہر اجمیر میں حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ کی درگاہ کے باہر ہزاروں مسلمانوں نے پیغمبر اسلام ؐ کی شان اقدس میں ہندو انتہا پسند سوامی کے گستاخانہ بیان اور ہندو توا تنظیموں کی طرف سے درگاہ کوشیو مندر قرار دینے کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے مسلمانوں کی دل آزاری کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ۔ درگاہ کی مرکزی تنظیم انجمن کے صدر غلام کبریا نے کہاکچھ فرقہ پرست لوگ غلط بیانات دیکر ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں ۔ انجمن کے سیکرٹری سید سرور چشتی نے کہاکہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ مسلمانوں کے خلاف ماحول بنایا جا رہا ہے ، نبیؐ کی شان میں گستاخی کے ذریعے مسلمانوں کے دینی جذبات کو ٹھیس پہنچائی جا رہی ہے ۔دریں اثنا راجستھان پولیس نے مسلمان نوجوان واجد خان کو سوشل میڈیا پوسٹ پر گرفتار کرلیا۔پولیس کا کہنا تھا واجد خان کو ہندو توا نظریے پر تنقید کی وجہ سے گرفتار کیا گیا۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں