روس کا یوکرین پر وار:کسی جنگ میں بین البراعظمی بلیسٹک میزائل کا پہلا حملہ
کیف،ماسکو (اے ایف پی،رائٹرز،اے پی) یوکرینی فوج کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ روس نے گزشتہ شب یوکرین پر حملے میں بین البراعظمی بیلسٹک میزائل استعمال کیا ہے ۔
یوکرینی صدر زیلینسکی نے بھی اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ جمعرات کو روس نے ایک نئے میزائل کا استعمال کیا ہے ، اس کی تمام خصوصیات اس جانب اشارہ کرتی ہیں کہ وہ بین البراعظمی بیلسٹک میزائل تھا۔روس کی جانب سے بین البراعظمی میزائلوں کا استعمال گزشتہ دو روز کے دوران یوکرین کی جانب سے امریکی اور برطانوی میزائلوں کے ذریعے روسی علاقوں میں حملے کے بعد سامنے آیا ہے تاہم روس کی جانب سے اب تک ان میزائلوں کے استعمال کی تصدیق نہیں کی گئی۔ غیر ملکی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ ثابت ہوجاتا ہے کہ روس نے یوکرین پر حملے میں بین البراعظمی میزائل استعمال کیا ہے تو یہ جنگی تاریخ میں کسی بین البراعظمی میزائل کا پہلا استعمال ہوگا۔یوکرینی فوج کا کہنا ہے کہ روس نے کنزہل ہائپرسانک میزائل اور 7 کے ایچ 101 کروز میزائل بھی داغے جن میں سے 6 میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا گیا۔یوکرینی میڈیا نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ روس کی جانب سے مبینہ طور پر آر ایس 26 بین البراعظمی بیلسٹک میزائل استعمال کیا گیا ہے ۔
روسی صدر کا کہنا ہے کہ یوکرین پر درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا میزائل فائر کیا، آئی سی بی ایم کے استعمال کی خبریں بے بنیاد ہیں ۔ پیوٹن نے جمعرات کو ایک ٹیلی ویژن بیان میں کہا کہ یوکرین میں حملہ درمیانے درجے کے غیر نیوکلیئر ہائپرسونک وار ہیڈ کے ساتھ بیلسٹک میزائل کے ذریعے کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ یوکرین کی جانب سے امریکی اور برطانوی طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کے استعمال کے جواب میں روسی افواج نے یوکرین کی دفاعی صنعت کی ایک تنصیب پر حملہ کیا۔پیوٹن نے کہا جنگی حالات میں جدید ترین درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائل سسٹم کا بھی تجربہ کیا گیا جو کامیاب رہا۔ لانچ کا ہدف حاصل کر لیا ۔ جمعرات کو ایک امریکی اہلکار نے سی این این کو بتایا کہ روس نے یوکرین کے شہر ڈنیپرو پر حملے میں درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا استعمال کیا۔سنٹر فار آرمز کنٹرول اینڈ اینٹی پرولیفریشن کے مطابق درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا میزائل ایک ہزار سے 3ہزار کلومیٹر تک کا فاصلہ طے کر سکتا ہے ۔
فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اگر روس کی جانب سے یوکرین پر بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے استعمال کی تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ ایک انتہائی سنگین واقعہ ہو گا ، ترجمان کرسٹوف لیموئن نے کہا کہ فرانس کو ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ ایسا حملہ کیا گیا ہے ۔ برطانوی حکومت نے کہا کہ یوکرین کے خلاف روس کا کوئی بھی بین البراعظمی بیلسٹک میزائل حملہ تنازع کو ایک اور سطح پر لے جائے گا۔وزیر اعظم کیئر سٹارمر کے ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ اگر یہ سچ ہے تو واضح طور پر روس کی طرف سے بڑھتے ہوئے رویے کی ایک اور مثال ہوگی۔ادھر روسی وزارت خارجہ کی ترجمان کو لائیو پریس بریفنگ کے دوران ایک فون کال موصول ہوئی جس میں انہیں یوکرین پر بیلسٹک میزائل حملے کی رپورٹس پر تبصرہ نہ کرنے کا حکم دیا گیا۔