اسرائیل کی مساجد میں لاؤڈسپیکر سے اذان دینے پر پابندی
واشنگٹن،یروشلم (مانیٹرنگ ڈیسک ،اے پی پی)صیہونی قومی سلامتی کے وزیر بن گویر نے اسرائیلی چینل 12 کی ایک رپورٹ کی تصدیق کی ہے کہ انہوں نے اسرائیلی پولیس کو ہدایت کی ہے کہ۔۔۔
وہ مساجد کو لاؤڈ سپیکر پر اذان نشر کرنے سے روک دیں۔رپورٹ کے مطابق نئی پالیسی کے تحت پولیس کو مساجد میں داخل ہونے اور لاؤڈ سپیکر کا سامان ضبط کرنے کی اجازت ہوگی۔ اذان نشر کرنے والی مساجد پر بھی جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔ایکس پر ایک پوسٹ میں وزیر کا کہنا ہے کہ وہ اس پالیسی کو متعارف کرانے پر فخر محسوس کر رہے ہیں۔اسرائیلی حزب اختلاف کے اراکین گیلاد کیریو و دیگر نے فیصلے کی مذمت کرتے کہا کہ بین گویر ریاست اسرائیل کو خطرے میں ڈال رہا ہے ۔ امریکا میں مسلمانوں کی سرکردہ تنظیم کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز نے اسرائیل میں مساجد میں اذان پر پابندی کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے اسلام کے خلاف تازہ ترین اسرائیلی اقدام قرار دیا ۔ سی اے آئی آر کے نیشنل ایگزیکٹیو ڈائریکٹر نہال عواد نے کہا ہے کہ مساجد، گرجا گھروں، ثقافتی مقامات اور مذہبی کتب پر حملے فلسطینی ثقافت کو مٹانے کی دہائیوں سے جاری اسرائیلی مہم کا حصہ ہیں۔ انہوں نے اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔