امریکا نے زیر زمین 200 فٹ گہرائی تک تباہی پھیلانے والے طیارے روانہ کردئیے : اسرائیل کا ایرانی نیو کلیئر سائٹ پر حملہ خطرناک مواد کا اخراج نہیں ہوا : حکام

واشنگٹن ،تہران،مقبوضہ بیت المقدس(نیوز ایجنسیاں ،مانیٹرنگ نیوز)ایران اسرائیل جنگ کے نویں روز صہیونی فورسز نے اصفہان میں ایرانی نیوکلیئر سائٹ پر حملہ کردیا تاہم ایرانی حکام کا کہنا ہے خطرناک مواد کا اخراج نہیں ہورہا، جبکہ امریکا نے زیر مین 200فٹ گہرائی تک تباہی پھیلانے والے طیارے روانہ کردئیے۔۔۔
امریکی بی ٹو بمبار طیارے امریکا میں اپنے اڈوں سے روانہ ہوئے ، جن کے بارے میں اسرائیل کا اندازہ ہے کہ وہ ایران کی زیر زمین جوہری تنصیب، فردو کو تباہ کر سکتے ہیں۔B-2 بمبار طیارے امریکا کے سب سے بھاری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جن میں 30ہزار پاؤنڈ وزنی GBU-57 بم شامل ہے ۔ یہ بم 200 فٹ (61 میٹر) زیر زمین تک پھٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے ، یہ ایران کی گہری زیر زمین جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے کے لیے واحد مؤثر ہتھیار سمجھا جاتا ہے ، جو اسرائیل کے پاس موجود نہیں ہے ۔یہ طیارے ہفتہ کی صبح وائٹ مین ایئرفورس بیس سے روانہ ہوئے ، جن کے ساتھ 4 ایندھن بھرنے والے طیارے بھی تھے ، اور یہ مغرب کی سمت بحرالکاہل میں واقع نیول بیس گوام کی طرف گئے ہیں ،یہ پیش رفت ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملے میں شمولیت پر غور کر رہے ہیں،صدر ٹرمپ، جو عموماً ویک اینڈ پر واشنگٹن میں قیام نہیں کرتے ، ہفتے کی شام \"قومی سلامتی اجلاس\" کے لیے وائٹ ہاؤس واپس پہنچے ، جس کا ایجنڈا خفیہ رکھا گیا ،جمعہ کے روز صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران کے پاس \"زیادہ سے زیادہ دو ہفتے \" ہیں تاکہ وہ ممکنہ امریکی فضائی حملوں سے بچ سکے ، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اعلان کردہ ڈیڈلائن سے پہلے بھی کوئی فیصلہ کر سکتے ہیں۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ فی الحال بمبار طیاروں کو گوام سے آگے منتقل کرنے کے کوئی احکامات جاری نہیں کیے گئے ۔ یہ بھی واضح نہیں کیا گیا کہ کتنے B-2 طیارے گوام بھیجے جا رہے ہیں۔ماہرین اور حکام اس بات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں کہ آیا B-2 بمبار طیارے بحرِ ہند میں واقع امریکی-برطانوی فوجی اڈے ڈیگو گارشیا کی جانب بھی منتقل کیے جائیں گے یا نہیں۔ ڈیگو گارشیا مشرقِ وسطیٰ میں فوجی کارروائی کے لیے ایک مثالی مقام سمجھا جاتا ہے ۔واضح رہے کہ امریکا نے گزشتہ ماہ تک B-2 بمبار طیارے ڈیگو گارشیا میں تعینات رکھے تھے ، جنہیں حال ہی میں B-52 طیاروں سے تبدیل کیا گیا تھا۔ادھر ایران نے گزشتہ روز اسرائیل پر میزائل حملے میں فوجی مراکز، فضائی اڈے ، کمانڈ اینڈ کنٹرول مراکز کو نشانہ بنایا ۔ دارالحکومت تل ابیب میں زوردار دھماکے سنے گئے ، ایران سے رات فائر کیے گئے میزائل وسطی اسرائیل کے علاقے ڈین گش میں بھی گرے ۔میزائل کے ٹکڑے لگنے سے ڈین گش میں رہائشی عمارت میں آگ لگ گئی۔خاتم الانبیاہیڈکوارٹر کے ترجمان نے بتایا کہ اسرائیلی شہروں پر تازہ میزائل حملوں میں فوجی مراکز، 2 فضائی اڈے ، دفاعی صنعتیں، کمانڈ اینڈ کنٹرول مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔اسرائیل نے 15 ایرانی ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے ،حیفہ میں حملوں سے زخمیوں
کی تعداد 45 ہو گئی،ایران کے جوابی حملے میں اب تک اسرائیلی حکام کے مطابق کم از کم 25 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔اسرائیل نے ایران پر تازہ حملوں میں میزائلوں کے ذخیرہ کیے گئے مقامات اور انفرااسٹرکچر کی تنصیبات کو نشانہ بنانے اور پاسداران انقلاب کے ایک اور سینئر کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے ، ایرانی میڈیا کے مطابق تبریز اور خرم آباد میں پاسداران انقلاب کے 9 اہلکار شہید ہوئے ہیں۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے ایران کے جنوب مغربی علاقے میں ‘‘فوجی انفراسٹرکچر’’ کو نشانہ بنایا ،صوبہ خوزستان کے دارالحکومت اہواز میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں ،جبکہ ایران کے وسطی حصے میں میزائلوں کے ذخیرے اور لانچنگ سائٹس پر بھی تازہ فضائی حملے کیے گئے ،تبریز میں واقع پاسدارانِ انقلاب کے ایک تربیتی مرکز پرپر اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے چار اہلکار شہید ہوگئے ،جبکہ 3افراد زخمی ہوئے ۔اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹزنے ایران کی القدس فورس کے کمانڈر سعید ایزدی کو شہید کرنے کادعویٰ کیا ہے ، قدس فورس پاسداران انقلاب کی ایک خاص شاخ ہے ۔سعید ایزدی پر الزام تھا کہ وہ فلسطینی عسکریت پسند گروہ حماس کو مالی معاونت اور اسلحہ فراہم کر رہے تھے تاکہ وہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملہ کرے ۔ اسرائیلی وزیردفاع کے مطابق ایزدی وسطی ایران کے شہر قم میں ایک اپارٹمنٹ پر فضائی حملے میں شہید ہوئے ،ایران کی پاسداران انقلاب کی جانب سے اس خبر کی تصدیق نہیں کی گئی۔اسرائیلی فوج نے اپنے تازہ حملے میں ایرانی جوہری سائنسدان کو اہلیہ سمیت مارنے کا دعویٰ کیا ہے ،اسرائیلی ایمرجنسی سروس کے مطابق ڈرون حملے میں 2 منزلہ عمارت کو نشانہ بنایا گیا، جس میں ایرانی جوہری سائنسدان اپنی اہلیہ سمیت موجود تھے ۔ اس حملے میں پاسدارانِ انقلاب کی قدس فورس کے اسلحہ منتقلی یونٹ کے کمانڈر بہنام شہریاری کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا ہے ۔بہنام شہریاری ایران سے مشرق وسطیٰ میں ایران کے حمایت یافتہ گروہوں کو اسلحہ منتقل کرنے کی تمام کارروائیوں کے نگران تھے ۔اصفہان کے قریب نیو کلیئر سائٹ کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے ۔ایرانی وزارت صحت کے مطابق 13 جون سے اسرائیل کی ایران پر جارحیت کے نتیجے میں شہریوں کو نشانہ بنایا گیا، 3 ہسپتالوں بھی بمباری کی گئی،اس دوران ایران میں اب تک 430 افراد جاں بحق اور 3 ہزار 500 زخمی ہوچکے ہیں۔