غزہ:روزانہ27بچے شہید:یونیسیف:اسرائیلی فوجی ہیڈ کوارٹر پر ہزاروں افراد کا احتجاج
غزہ (اے ایف پی،دنیا مانیٹرنگ )اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم یونیسیف کے فلسطین میں ترجمان کاظم ابو خلف نے کہا ہے کہ اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز سے اب تک غزہ میں روزانہ اوسطاً 27 بچے صہیونی گولیوں، بمباری اور گولہ باری کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں ۔
انہوں نے قطری میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا بچوں کے خلاف اتنے وسیع پیمانے پر قتل عام کی کوئی قابل فہم توجیہ نہیں دی جا سکتی۔ غزہ کے پانچ ہزار سے زائد بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہو چکے ۔ یہ وہ بچے ہیں جن کی ہڈیاں اب کھال سے باہر جھانکنے لگی ہیں، جو دوا پا رہے ہیں نہ خوراک۔گزشتہ ماہ صرف غذائی قلت اور بھوک کی وجہ سے 66 بچے شہید ہوئے ۔ انہوں نے کہا اسرائیل نے غزہ کا مکمل محاصرہ کر رکھا ہے ، جہاں دودھ، دوا، خوراک اور بنیادی ضرورت کی اشیا کا داخلہ بھی ممنوع کر دیا گیا ہے ۔ ادھر اتوار کو اسرائیل میں نیتن یاہو حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ، تل ابیب میں ہزاروں اسرائیلیوں نے فوجی ہیڈکوارٹرز کے سامنے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے ’جنگ کا کوئی فاتح نہیں ہوتا‘ اور یرغمالیوں کو واپس لاؤ کے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے ۔مظاہرین نے نیتن یاہو سے حماس کے ساتھ معاہدہ کرنے اور غزہ سے یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق اتوار کو اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 55 افراد شہید اور 150سے زائد زخمی ہو گئے ، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ حملے غزہ سٹی کے بازار، وسطی نُصیرات کیمپ میں پانی کے مرکز اور بے گھر افراد کے کیمپوں پر کیے گئے ۔نُصیرات میں ڈرون حملے سے پانی لینے والے مقام پر 8 بچوں سمیت 10 افراد شہید ہوئے ، جبکہ غزہ سٹی کے ایک بازار پر حملے میں 11 افراد شہید ہوئے ۔ جنوبی غزہ کے علاقے المواسی میں عارضی خیمے پر حملے میں 3 افراد مارے ہوئے ۔ادھر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور امداد لے کر جانے والی کشتی ’ہندالہ‘ اتوار کو اٹلی کے شہر سائراکوس سے غزہ کے لیے روانہ ہو گئی۔ کشتی میں تقریباً 15 بین الاقوامی کارکن سوار ہیں ،ان کا مقصد اسرائیلی ناکہ بندی کو توڑنا ہے ۔کشتی میں طبی سامان، خوراک، بچوں کا سامان اور دیگر انسانی امداد موجود ہے ۔ روانگی کے وقت درجنوں افراد بندرگاہ پر موجود تھے ، جنہوں نے فلسطینی جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور "فری فلسطین" کے نعرے لگا رہے تھے ۔فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے زیرِ انتظام سابق نارویجن ماہی گیر کشتی ایک ہفتے میں 1800 کلومیٹر فاصلہ طے کر کے غزہ پہنچنے کی کوشش کرے گی۔