مسلسل مصافحہ کرنے سے ٹرمپ کا ہاتھ نیلا پڑ گیا
واشنگٹن (اے ایف پی) امریکی صدر ٹرمپ کو ایک عام اور غیر خطرناک رگوں کی بیماری لاحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
اس اعلان سے قبل ان کے سوجے ہوئے پیروں اور نیلے ہاتھ کی تصاویر سوشل میڈیا پر زیر بحث تھیں۔ ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیویٹ نے صحافیوں کو بتایاکہ 79 سالہ صدر کو ’کرونک وینس انسفی شنسی‘ یعنی رگوں کی دائمی کمزوری کی تشخیص ہوئی ہے ۔ٹرمپ کے دائیں ہاتھ کی نیلاہٹ کے حوالے سے ترجمان نے وضاحت کی کہ یہ مسلسل ہاتھ ملانے اور دل کی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے روزانہ اسپرین لینے کا نتیجہ ہے ۔وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ ایک خط میں صدارتی معالج ڈاکٹر شان بارببیلا نے کہا کہ ٹرمپ اب بھی بہترین صحت میں ہیں۔ریپبلکن صدر اکثر اپنی صحت اور توانائی پر فخر کرتے ہیں اور حال ہی میں وائٹ ہاؤس نے ایک تصویر جاری کی جس میں ٹرمپ کو سپرمین کے طور پر دکھایا گیا۔اب جب کہ ٹرمپ نے ایک معمول کی طبی جانچ کے بعد کہا کہ وہ بہت اچھی حالت میں ہیں، ان کی صحت پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔الٹراساؤنڈ ٹیسٹ کے نتائج سے معلوم ہوا کہ صدر کو کرونک وینس انسفی شنسی ہے ، جو 70 سال سے زائد عمر کے افراد میں عام ہوتی ہے ۔ اس میں ٹانگوں کی رگیں خون کو مؤثر طریقے سے واپس دل کی طرف لے جانے میں ناکام ہو جاتی ہیں۔ایریزونا سے تعلق رکھنے والے معالج ڈاکٹر میٹ ہائنز نے بتایا کہ یہ بیماری کافی عام ہے ، خاص طور پر عمر رسیدہ افراد میں۔ یہ عمر، کششِ ثقل اور وزن کی زیادتی کی وجہ سے ہوتا ہے ، اگرچہ صدر نے حال ہی میں وزن کم کیا ہے جو ایک مثبت علامت ہے ، وائٹ ہاؤس نے واضح کیا کہ صدر کو نہ تو گہری رگوں میں خون کے لوتھڑے (ڈیپ وین تھرومبوسس) کا مسئلہ ہے اور نہ ہی کسی شریانی بیماری کا خطرہ ہے ۔لیویٹ نے کہا کہ صدر کے دل کی ساخت اور کارکردگی معمول کے مطابق ہے ، انہیں دل کی کمزوری، گردوں کے مسائل یا کسی اور اندرونی بیماری کا سامنا نہیں۔ڈاکٹر ہائنز کے مطابق ٹرمپ کی بیماری کا علاج ممکنہ طور پر کمپریشن ساکس، جسمانی سرگرمی اور وزن میں کمی سے کیا جائے گا۔ کسی بھی قسم کی سرجری یا پروستھیٹک والو کی ضرورت نہیں لگتی۔سوجن اگرچہ دل کے امراض کی علامت بھی ہو سکتی ہے ، لیکن اس حوالے سے مزید معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔