اسرائیلی کا غزہ پر قبضے کا منصوبہ کا منصوبہ مزید خونریزی کا راستہ:یورپی ممالک کا انتباہ،سلامتی کونسل کی بھی شدید تنقید

اسرائیلی کا غزہ پر قبضے کا منصوبہ کا منصوبہ مزید خونریزی کا راستہ:یورپی ممالک کا انتباہ،سلامتی کونسل کی بھی شدید تنقید

یروشلم،غزہ،نیو یارک (اے ایف پی،دنیا مانیٹرنگ)برطانیہ، ڈنمارک، فرانس، یونان اور سلووینیا نے ایک مشترکہ بیان میں غزہ میں جنگی کارروائیوں کو بڑھانے کے اسرائیلی فیصلے کی مذمت کی ہے ۔بیان میں مطالبہ کیا کہ اس منصوبے کو واپس لیا جائے ۔

یورپی ممالک کا کہنا تھا اس منصوبے سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا خطرہ ہے ۔اسرائیلی حکومت کا یہ فیصلہ یرغمالیوں کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے کچھ نہیں کرے گا ، ان کی زندگیوں کو مزید خطرے میں ڈالنے کا اندیشہ ہے ۔دوسری جانب سلامتی کونسل کے اجلاس میں غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے پر شدید تنقید کی گئی ہے ،اقوام متحدہ میں برطانیہ کے نائب مستقل مندوب جیمز نے کہا ہے کہ برطانیہ اسرائیلی حکومت پر زور دیتا ہے کہ وہ غزہ میں اپنی فوجی کارروائی میں توسیع کا فیصلہ واپس لے ۔انہوں نے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کے دوران کہا اس منصوبے سے غزہ میں فلسطینی شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔ یہ مزید خونریزی کا راستہ ہے ۔

ڈنمارک کے ایک نمائندے کا کہنا ہے کہ ان کا ملک اس توسیع کی مذمت کرتا ہے ۔فرانس کے نمائندے نے کہا کہ ہمیں خطرے کی گھنٹی بجانے کی ضرورت ہے ، اس منصوبے کے غزہ شہر اور پوری پٹی میں ڈرامائی انسانی نتائج ہوں گے ۔ غزہ کے شہری پہلے ہی خوفناک حالات میں زندگی گزار رہے ۔اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان اسرائیلی کابینہ کے غزہ پر قبضے کے منصوبے کی مذمت کرتا ہے ۔اسرائیلی حملوں سے لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو رہے ہیں ، اسرائیلی اقدامات جنیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔سلامتی کونسل کو اسرائیل کے غزہ پر قبضے کے منصوبے کو واپس لینے کا مطالبہ کرنا چاہیے ۔غزہ فلسطین کا حصہ ہے اور رہے گا، پاکستان فلسطین کے حقوق کی حمایت جاری رکھے گا۔ امریکی سفیر ڈوروتھی شیا نے کہا امریکا یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے بہت محنت سے کام کر رہا ہے ،انہوں نے الزام عائد کیا کہ سکیورٹی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے ان کوششوں کو کمزور کیا ہے ،اگر حماس یرغمالیوں کو جانے دیتی ہے تو یہ جنگ آج ختم ہو سکتی ہے ۔چینی مندوب نے کہا کہ چین غزہ پر اسرائیلی قبضے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کرتا ہے ۔انہوں نے کہا غزہ فلسطینیوں کا ہے اورفلسطینی علاقے کا اٹوٹ حصہ ہے ۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یا ہو نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا اسرائیل بغیر کسی کی حمایت کے بھی غزہ جنگ جیتنے کیلئے تیار ہے ،حماس کا خاتمہ ہدف ہے ، آپریشن مختصر مدت میں مکمل کریں گے ، یقینی بنائیں گے حماس وہاں موجود نہ رہے ۔ اگر اسرائیل نے حماس کے سامنے ہتھیار ڈال دئیے تو حماس دوبارہ متحد ہو جائے گی۔نیتن یاہو کا کہنا تھا ایک نئی عبوری اتھارٹی کے قیام کے لیے کئی امیدواروں پر غور کیا جا رہا ہے ۔نیتن یاہو نے کہا کہ نیا فوجی آپریشن جلد شروع کیا جائے گا، جس کا مقصد دشمن کے آخری ٹھکانوں کو الگ کرکے جنگ ختم کرنا ہے ۔غزہ پر نیا منصوبہ جنگ کے خاتمے کا بہترین طریقہ ہے ،ہم غزہ میں نہیں رہنا چاہتے ، ہمارا ہدف ہے کہ حماس وہاں نہ رہے ،نیتن یاہو نے الزام لگایا کہ حماس غزہ میں غذائی بحران اور فائرنگ کے متعدد واقعات کی ذمہ دار ہے ،اسرائیل کی غذائی قلت کی پالیسی ہوتی تو غزہ میں کوئی بھی زندہ نہ بچتا، ہم انسانی بحران نہیں چاہتے ۔ اسرائیلی وزیراعظم نے بین الاقوامی میڈیا کی جانب سے غزہ جنگ کی کوریج کو حماس کا پروپیگنڈہ قرار دیا ۔انہوں نے فاقہ زدہ کمزور اور لاغر بچوں کی تصاویر دکھائیں جو ایک اخبار کے فرنٹ پیج پر تھیں ۔ان کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت نیویارک ٹائمز کے خلاف کیس کر رہی ہے ۔

جس نے اپنے پہلے صفحے پر ایک بھوکے بچے کی تصویر استعمال کی تھی جسے صحت کے بنیادی مسائل بھی تھے ۔نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ بچے کی والدہ اور بھائی صحت مند ہیں، ان کا الزام تھا کہ اخبار نے اس کی تصحیح بھی شائع کی تھی۔اسرائیلی وزیراعظم نے امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ غزہ میں جاری عسکری آپریشن کے منصوبوں پر بات چیت کی ہے ۔ دونوں رہنماؤں نے حماس کے باقی ماندہ مضبوط ٹھکانوں پر قبضہ کر کے جنگ کو ختم کرنے ، یرغمالیوں کی رہائی اور حماس کی شکست کے اہداف پر گفتگو کی ۔حماس نے اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے جنگ میں فتح کے دعوؤں کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے شدید ردعمل دیا ہے ۔حماس رہنما طاہر النونو نے کہا کہ نیتن یاہو مسلسل جھوٹ بول کر عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔ ان کی پریس کانفرنس جھوٹ کا مجموعہ تھی، وہ سچ کا سامنا کرنے کی ہمت نہیں رکھتے ۔غزہ پر حملے کے فیصلے پر اسرائیلی کابینہ بھی تقسیم کا شکار ہے ، تل ابیب میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کیلئے مظاہرے بھی جاری ہیں ، وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے وزیراعظم پر کمزوری دکھانے کا الزام لگایا،نیشنل سکیورٹی کے وزیر اتمار بن گویر نے بھی سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا میں غزہ کا مکمل قبضہ چاہتا ہوں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں