برطانوی بادشاہ اور پوپ 500سال بعد آج اکٹھے دعاکرینگے
چارلس سوم اور ملکہ کمیلا پوپ لیو چہاردہم سے پہلی بار ملاقات کریں گے 16ویں صدی میں ہنری ہشتم نے کیتھولک چرچ سے علیحدگی اختیار کی تھی
لندن (اے ایف پی)برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوم اور ملکہ کامیلا تاریخی دورے پر ویٹی کن پہنچ گئے ، جہاں وہ کیتھولک چرچ کے سربراہ پوپ لیو سے ملاقات کریں گے ۔یہ موقع تاریخ رقم کرے گا، کیونکہ چرچ آف انگلینڈ کے سربراہ کی حیثیت سے پہلی بار کوئی برطانوی بادشاہ پوپ کے ساتھ عوامی طور پر دعا میں شریک ہوگا ، ایسا واقعہ پچھلے 500 برس سے نہیں ہوا۔یہ ملاقات چرچ آف انگلینڈ اور کیتھولک چرچ کے درمیان یکجہتی کی علامت کے طور پر دیکھی جا رہی ہے ۔بادشاہ کے ترجمان نے اس موقع پر کہاایسے وقت میں جب دنیا کو شدید چیلنجز کا سامنا ہے ، مسیحی برادریوں کا اتحاد نفرت، تقسیم اور ظلم کے خلاف ایک مضبوط دیوار ہے ۔
یہ ملاقات اس وقت ہو رہی ہے جب بادشاہ چارلس کو اپنے بھائی شہزادہ اینڈریو کے گرد بڑھتے سکینڈل کے باعث مشکلات کا سامنا ہے ۔شہزادہ اینڈریو کا نام امریکاکے متوفی جنسی مجرم جیفری ایپسٹین سے جڑے الزامات کے باعث دوبارہ خبروں میں ہے ۔چارلس اور ملکہ کمیلا پوپ لیو چہاردہم سے پہلی بار ملاقات کریں گے ۔یہ پوپ مئی میں مرحوم پوپ فرانسس کے انتقال کے بعد منتخب ہوئے تھے ۔جمعرات کو پوپ اور شاہ چارلس سِسٹین چیپل میں اکٹھے دعا کریں گے ۔ 16ویں صدی میں بادشاہ ہنری ہشتم نے اُس وقت کیتھولک چرچ سے علیحدگی اختیار کی تھی جب پوپ نے ان کی شادی ختم کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔اسی علیحدگی کے بعد چرچ آف انگلینڈ قائم ہوا۔1961 میں الزبتھ دوم پہلی برطانوی فرمانروا بنیں جنہوں نے صدیوں بعد ویٹی کن کا دورہ کیا۔برطانیہ اور ویٹی کن کے درمیان 1536 کے بعد سفارت خانے کی سطح پر تعلقات 1982 میں بحال ہوئے ۔