اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

بجلی کے شعبے کا خسارہ

وفاقی وزیر توانائی کے مطابق رواں مالی سال ختم ہونے تک بجلی کے شعبے کا خسارہ 560 ارب روپے تک پہنچ جائے گا۔مزید یہ کہا گیا ہے کہ ہر سال 300ارب روپے سے زائد کی بجلی چوری ہوتی ہے اور بلوں کی ریکوری نہ ہونے کی وجہ سے ترسیلی کمپنیوں کو سالانہ 200 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔ بجلی کے شعبے کو مختلف مدات میں ہونے والے خسارے کو پورا کرنے کے لیے آئے روز بجلی کی قیمت میں اضافہ ایک معمول بن چکا ہے اوراس خسارے کا بوجھ مہنگی بجلی کی صورت میں اُن صارفین پر ڈال دیا جاتا ہے جو استعمال شدہ بجلی کا بل مکمل ایمانداری سے ادا کرتے ہیں۔ عوام کی مشکلات میں اضافے کے ساتھ ساتھ مہنگی بجلی کی وجہ سے صنعتی پیداوار اور برآمدات بھی شدید متاثر ہو رہی ہیں۔توانائی کے شعبے کا خسارہ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے لیکن اس کے تدارک کے لیے جو اقدامات ناگزیر ہیں ان کی طرف کوئی توجہ نہیں۔اگر بجلی چوروں کے خلاف تقریباً ایک سال سے جاری کریک ڈاؤن کے باوجود سالانہ بنیادوں پر 300ارب روپے سے زائد کی بجلی چوری ہو رہی ہے تو حکومت کو اس حوالے سے لائحہ عمل تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ بجلی کا شعبہ بگاڑ کے جس نہج پر پہنچ چکا ہے‘ ضروری اصلاحات کے بغیر اس کی اصلاح ممکن نہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement