اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

خضدار بم دھماکا

گزشتہ روز‘ جب دنیا بھر میں صحافت کا عالمی دن منایا جا رہا تھا‘ بلوچستان کے ضلع خضدار میں ضلعی پریس کلب کے صدر کو ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے میں صدر خضدار پریس کلب سمیت تین افراد جاں بحق جبکہ سات زخمی ہو گئے۔ ملکِ عزیز میں دہشت گردی کے روز افزوں واقعات بڑھتے سکیورٹی خطرات کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اگست 2021ء میں افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کے قیام کے بعد سے وطنِ عزیز میں اٹھنے والی دہشتگردی کی لہر شدت اختیار کرچکی ہے۔ گزشتہ اڑھائی برس کے دوران دہشت گردی میں ہونے والے اس اضافے کی وجہ افغان حکومت کی افغانستان میں پاکستان کی سلامتی کے دشمنوں کی سرپرستی ہے۔ اس عرصہ میں پاکستان میں عوام‘ سکیورٹی اداروں کے اہلکاروں اور غیر ملکیوں پر ہونے والے کم و بیش ہر حملے میں افغان حمایت یافتہ عناصر کی شمولیت کے واضح ثبوت سامنے آئے ہیں۔ افغان حکام کو کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد عناصر کے خلاف کارروائی کے میں لیت و لعل کی پالیسی ترک کرنا ہو گی۔ طالبان کی عبوری حکومت کو ادراک کرنا چاہیے کہ ٹی ٹی پی جیسے دہشت گرد گروہ علاقائی امن اور سلامتی کے لیے اجتماعی خطرہ ہیں اور پاکستان کے ساتھ مشترکہ کاوشوں سے وہ اس خطرے سے خطے کو محفوظ بنا سکتے ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement