اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

خشک سالی کا خطرہ

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی کی چیئرپرسن شیری رحمن نے کمیٹی اجلاس میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پاکستان 2025ء تک خشک سالی کا شکار ہو جائے گا۔ شیری رحمن کے اس انتباہ سے قبل بھی یہ بات بار بار سامنے آ چکی ہے کہ پاکستان دنیا میں آبی قلت کا سامنا کرنیوالے ممالک میں سرفہرست ہے۔ آبی قلت کے مسائل موسمیاتی تغیرات کے زیر اثر ہر سال شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں؛ چنانچہ وقت آن پہنچا ہے کہ ان مسائل سے نمٹنے کیلئے جامع حکمت عملی اختیار کی جائے۔ پانی ذخیرہ کرنے کی کم صلاحیت ہمارے آبی ذخائر کی کمی کی بڑی وجہ ہے۔ دوسرا مسئلہ دستیاب پانی کے استعمال کا ہے۔ ہمارے ہاں پانی کے وسائل کے محتاط استعمال کا رجحان نہیں اور ماہرین کے مطابق ہر سال دستیاب پانی کی 60فیصد مقدار ضائع ہو جاتی ہے؛ چنانچہ خشک سالی کے ممکنہ خطرے سے نمٹنے کیلئے آبی ذخائر کی گنجائش بڑھانے کیساتھ ساتھ پانی کا محتاط استعمال بھی بہت ضروری ہے۔ بدلتے ہوئے موسموں کیساتھ یہ طے ہے کہ پانی کی فراہمی کے روایتی اور تاریخی دورانیے تبدیل ہو رہے ہیں اور خشک سالی کے دورانیے میں اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ تبدیلیاں متنبہ کرتی ہیں کہ جتنا جلد ہو سکے آبی وسائل میں اضافہ اور پانی استعمال کرنے کے طریقہ کار پر نظر ثانی کی جائے کیونکہ خطرے کا نشان اب  زیادہ دور نہیں ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں