اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

کفایت شعاری پر سوالیہ نشان

اعلیٰ سرکاری افسروں کیلئے لاہور کے ایک پوش علاقے میں پُرتعیش گھروں کی تعمیر کا منصوبہ‘ جس کی لاگت کا تخمینہ دو ارب روپے سے زائد بتایا جا رہا ہے‘ حکومت کی کفایت شعاری مہم پر سوالیہ نشان اور ملک کی معاشی صورتحال کیساتھ سنگین مذاق ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اقتدار سنبھالنے کے بعد کفایت شعاری پر بہت زور دیا تھا۔ گزشتہ ماہ حکومت کے 100دن مکمل ہونے پر قوم سے خطاب میں بھی انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ کسی کو سرکاری خزانے کا ایک روپیہ ضائع کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی لیکن امر واقعہ یہ ہے کہ قومی دولت ایسے کاموں پر خرچ کی جارہی ہے‘ موجودہ حالات میں جن کا کوئی جواز نظر نہیں آتا۔بجٹ میں حکومت نے عوام پر ہر طرح کے ٹیکسوں کی بھرمار کی ہے تو ضروری تھا کہ کاروبارِ حکومت میں بھی کفایت شعاری اختیار کی جاتی۔ حکومتی اخراجات میں اسراف کی ان مثالوں سے تو یہ نظر آتا ہے کہ ملکی معیشت کے مسائل صرف عوام کیلئے ہیں ‘ حکومت کی حد تک نہ کوئی معاشی مسئلہ ہے اور نہ کسی قسم کی بچت کی کوئی خاص ضرورت ہے۔ اس دہرے معیار نے عوام کیلئے نفسیاتی مسائل پیدا کردیے ہیں اور لوگ یہ سمجھنے پر مجبور ہیں کہ حکومت کو ان کی معاشی مشکلات سے کوئی سروکار نہیں۔ بجٹ میں ان کے حصے میں نئے ٹیکس آتے ہیں اور بااثر طبقے کیلئے ہر طرح کی مراعات۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں