اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

علاقائی تجارتی خسارے میں اضافہ

گزشتہ مالی سال کے دوران نو علاقائی ممالک کے ساتھ تجارتی خسارے میں 49فیصد اضافہ پالیسی سازوں کی خصوصی توجہ کا متقاضی ہے۔ سٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران علاقائی ممالک کو 4.3 ارب ڈالر مالیت کی اشیا برآمد کی گئیں جبکہ اسی مدت کے دوران ان ممالک سے 13.8 ارب ڈالر کی اشیا درآمد کی گئیں۔ گوکہ اس تجارتی خسارے میں کمی کی وجہ چین اور بھارت سے درآمدات میں اضافے کو قرار دیا جا رہا ہے لیکن جب مقامی صنعتیں زبوں حالی کا شکار ہوں گی تو نہ صرف ملکی برآمدات میں کمی آئے گی بلکہ ملکی ضروریات پوری کرنے کیلئے درآمدات میں اضافہ بھی ایک یقینی امر ہے۔ ہر سال حکومت کی طرف سے برآمدات میں اضافے اور تجارتی خسارے میں کمی کے دعوے تو بہت کیے جاتے ہیں لیکن عملی اقدامات کے فقدان کی وجہ سے نتیجہ وہی ڈھاک کے تین پات نکلتا ہے۔ ٹھوس عملی اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے پاکستانی معیشت کو سالہا سال سے تجارتی خسارے کا سامناہے جس کا بدیہی نتیجہ قرضوں میں اضافے کی صورت میں نکلتا ہے۔ملکی برآمدی حجم میں کمی کی سب سے بڑی وجہ توانائی کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ مقامی صنعتوں کے فروغ کیلئے توانائی کی قیمتوں میں کمی سمیت خام مال کی درآمدات کے حوالے سے نرم پالیسی اختیار کرے‘ تاکہ درآمدی بل میں کمی آئے اور ملکی برآمدات کا حجم بڑھ سکے۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں