اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

شعبہ تعلیم کی صورتحال

محکمہ تعلیم بلوچستان کا یہ انکشاف کہ صوبے بھر میں 3600 سے زائد سکول اساتذہ کی قلت کے باعث غیر فعال ہیں‘ حکومت کی فوری توجہ کا متقاضی ہے۔ صوبائی رکن اسمبلی کے سوال پر محکمہ تعلیم نے تحریری جواب میں بتایا کہ فروری میں نئی حکومت کے آنے کے بعد سے 542 مزید سکول بند ہو چکے ہیں‘ جس کے بعد 35 صوبائی اضلاع میں غیرفعال سکولوں کی تعداد 3694 تک پہنچ چکی ہے۔ سب سے زیادہ غیر فعال سکول پشین (254)‘ خضدار (251)‘ قلات (179) اور قلعہ سیف اللہ (179) میں ہیں۔ قبل ازیں اقتصادی سروے میں بھی بلوچستان کی ابتر تعلیمی صورتحال کی جانب توجہ مبذول کرائی گئی تھی‘ جس کے مطابق بلوچستان میں سب سے زیادہ‘ 47 فیصد بچے سکولوں سے باہر ہیں۔ بلوچستان میں امن و امان کے خراب حالات کی ذمہ داری بڑی حد تک سماجی انتشار اور بنیادی سہولتوں کی کمی پر عائد ہوتی ہے اور سکیورٹی ادارے بھی صوبے کے حالات کو معمول پر لانے کیلئے حکومتی ذمہ داریوں کی بجاآوری کی جانب توجہ دلا رہے ہیں۔ اگرچہ حکومت نے خالی اسامیوں کو پُر کرنے کیلئے نو ہزار سے زائد اساتذہ کی بھرتی کا اعلان کیا ہے مگر ضروری ہے کہ صوبے میں شرحِ خواندگی کی بہتری کیلئے سکولوں کو تمام بنیادی سہولتیں فراہم کی جائیں۔وفاقی حکومت کو بھی اس ضمن میں صوبائی حکومت کی معاونت کرنی چاہیے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00