مہنگائی‘ بڑھ رہی یا کم ہو رہی؟
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ نئے نرخ نامے کے بعد ضلع لاہور میں دودھ‘ دال مونگ اور دال چنا کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ قومی ادارۂ شماریات کی گزشتہ جمعہ کو جاری کردہ رپورٹ میں مہنگائی کی شرح 4.16 فیصد کی کم ترین سطح پر بتائی گئی ہے جبکہ اسی رپورٹ کے مطابق 51 روزمرہ اشیائے ضروریہ میں سے 24 کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ محض 6 کی قیمتوں میں کمی آئی اور 21 اشیا کے نرخ مستحکم رہے۔ گوشت‘ سبزیاں‘ دودھ‘ انڈے اور گھی سمیت بیشتر اشیا کے نرخ بلندی کی جانب گامزن ہیں جبکہ سبزی کے نرخوں میں کمی کے کوئی آثار دکھائی نہیں دے رہے۔ سرکاری نرخ تو رہے ایک طرف‘ مارکیٹ ریٹ سرکاری نرخوں کو بھی مات دے رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ متوسط طبقے کے کچن اخراجات میں یومیہ ایک تا ڈیڑھ ہزار روپے کا اضافہ ہو چکا ہے جبکہ دودھ‘ دہی اور بیکری کا سامان اس کے علاوہ ہے۔ اقتصادی جمود اور محدود معاشی سرگرمیوں نے بھی عوام کی قوتِ خرید پر ضرب لگائی ہے مگر حکومت مہنگائی کی ’’کم ترین سطح‘‘ پر مطمئن ہے حالانکہ زمینی سطح پر غربت کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ عالمی بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت ملک کی 40 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔ ضروری ہے کہ زمینی حقائق پر توجہ دیتے ہوئے مہنگائی میں حقیقی کمی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔