یورپ کا غیر قانونی سفر‘ خوفناک رجحان
نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کی ایک رپورٹ کے مطابق یورپ جانے والے غیر قانونی تارکینِ وطن کی فہرست میں پاکستان پانچویں نمبر پر آ گیا ہے۔ یہ امر حکام کی خصوصی توجہ کا متقاضی ہے کہ غیر قانونی راستوں پر سنگین مشکلات اور جان کو خطرہ لاحق ہونے کے باوجود غیر قانونی نقل مکانی کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ بالخصوص گزشتہ دو برسوں میں یورپ کی جانب غیر قانونی نقل مکانی میں اضافہ دیکھا گیا ہے جس کی بنیادی وجہ معاشی مشکلات‘ سیاسی بے یقینی‘ تعلیم اور روزگار کے مواقع کی کمی‘ مہنگائی اور دہشت گردی ہے۔ انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ کے مطابق 2022ء میں غیر قانونی طور پر یورپ جانے والے 51 ہزار 676 اور 2023ء کے پہلے آٹھ مہینوں میں28 ہزار 150پاکستانیوں کو ملک بدر کیا گیا۔مذکورہ رپورٹ نوجوانوں کو ملک کے اندر درپیش مسائل اور چیلنجز کی نشاندہی کرتی ہے جن کو حل کرنے کیلئے مربوط اور موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے۔گوکہ جون 2023ء میں یونانی ساحل کے قریب سینکڑوں غیر قانونی تارکینِ وطن کی ہلاکت کے بعد وفاقی تحقیقاتی ایجنسی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے انسانی سمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کیاہوا ہے لیکن اس غیرقانونی دھندے میں ملوث افراد کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے ساتھ ساتھ ملک میں روزگار کے بہتر مواقع کی فراہمی بھی یقینی بنانی چاہیے تاکہ نوجوان اس جانب راغب نہ ہو سکیں۔ والدین بھی بچوں کے غیر قانونی طریقوں سے بیرونِ ملک جانے کی حوصلہ شکنی کریں۔