برآمدات میں اضافہ ضروری
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ برآمدات بڑھائے بغیر ملک کے معاشی مسائل حل نہیں ہو سکتے۔ ہر کوئی جانتا ہے کہ ملکی معیشت کو استحکام کی جانب گامزن کرنے کیلئے برآمدات‘ ترسیلاتِ زر اور ٹیکس وصولی میں اضافہ ناگزیر ہے۔ حکومت نے رواں مالی سال کیلئے 32ارب 30کروڑ ڈالر برآمدات کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔ اگرچہ جاری مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ کے دوران 13ارب 69کروڑ ڈالر مالیت کی ملکی مصنوعات برآمد کی جا چکی ہیں جو گزشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں تقریباً 13 فیصد زیادہ ہیں‘ لیکن ہمارے ہاں حکومتی عدم توجہی کی وجہ سے برآمدات میں اُتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ طے شدہ برآمدی ہدف حاصل کرنے اور برآمدات میں اضافے کا رجحان برقرار رکھنے کیلئے برآمدی صنعتوں پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے۔ اس ضمن میں ٹیکسٹائل‘ جو ملک کا کلیدی برآمدی شعبہ ہے‘ اور زراعت کو ترجیح دی جانی چاہیے۔ سستی توانائی‘ معیاری اور سستی کپاس کی فراہمی سے ٹیکسٹائل کی برآمدات کا حجم بآسانی 20 ارب ڈالر سالانہ تک لے جایا جا سکتا ہے۔ اسی طرح زراعت کے شعبے پر توجہ مرکوز کرنے سے نہ صرف ملکی ضروریات مقامی پیداوار سے پوری ہو سکتی ہیں بلکہ غذائی اجناس کی برآمدات سے زرِ مبادلہ کے ذخائر مستحکم ہو سکتے ہیں۔ آئی ٹی کا شعبہ بھی قومی خزانے میں اپنا بھرپور حصہ ڈال سکتا ہے۔ حکومت ایک مربوط برآمدی پالیسی سے ان شعبوں کی مشکلات دور کرے تاکہ برآمدات میں اضافہ اور معیشت مستحکم ہو سکے۔