اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

ہیٹ ویو کا خطرہ

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے آنے والے دنوں میں پنجاب کے جنوبی علاقوں میں درجہ حرارت میں چار سے سات ڈگری سینٹی گریڈ تک اضافے کے پیشِ نظر شدید ہیٹ ویو کی وارننگ جاری کی ہے۔ گزشتہ برس بھی ملک کے بیشتر شہروں میں ہیٹ ویو کا سامنا کرنا پڑا تھا کیونکہ عالمی ادارۂ صحت کے مطابق 2024ء معلوم انسانی تاریخ کا گرم ترین سال تھا۔ 2023ء کے بعد سے ال نینو کی واپسی کی وجہ سے عالمی درجہ حرارت میں تقریباً 1.5ڈگری سینٹی گریڈ کا اضافہ ہو چکا ہے جس کے دنیا بھر پر شدید منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثرہ 10ممالک میں شامل ہونے کی وجہ سے پاکستان میں ہر سال گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ضروری ہے کہ متوقع ہیٹ ویو کے پیشِ نظر صحتِ عامہ کے تحفظ کیلئے پیشگی اقدامات کیے جائیں۔ عوامی مقامات پر پانی کی سبیلوں کا انتظام کیا جائے تاکہ لوگ پانی کی کمی کا شکار نہ ہوں۔ شدید گرمی کے پیشِ نظر بلاتعطل بجلی فراہم کی جائے تاکہ عوام کم از کم گھروں میں تو سکھ کا سانس لے سکیں۔ عوام کو بھی چاہیے کہ درجہ حرارت میں اضافے کے پیشِ نظر غیر ضروری طور پر براہِ راست سورج کی تپش میں جانے سے گریز کریں اور پانی کا زیادہ استعمال کریں۔ خاص طور پر بزرگوں اور بچوں کا خیال رکھیں۔موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے بچنے کیلئے طویل مدتی منصوبہ بندی بہت ضروری ہے۔ اس ضمن میں کاربن کے اخراج کو کم کرنا اور شجر کاری کو فروغ دینا اولین اقدام ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں