اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

چینی بحران اور کرشنگ سیزن

 حکومتِ پنجاب نے کرشنگ کا آغاز نہ کرنے والی شوگر ملوں کے خلاف سخت اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ کین کمشنر پنجاب نے کرشنگ میں تاخیر کرنے والی شوگر ملوں کو روزانہ کے حساب سے 10 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کرنے اور چیکنگ اور نگرانی کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔ پنجاب میں چالیس سے زائد شوگر ملیں ہیں اور اطلاعات کے مطابق اب تک 27 شوگر ملوں میں کرشنگ کا آغاز ہوا ہے۔ پنجاب میں گنے کی کرشنگ کا سیزن اکتوبر کے آخر میں شروع ہو جاتا ہے تاہم رواں سال سیلاب متاثرہ علاقوں میں پانی کی موجودگی‘ ابتر انفراسٹرکچر اور شوگر ملوں تک گنے کی ترسیل میں مشکلات کے پیش نظر کرشنگ سیزن کو موخر کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

اب جبکہ کرشنگ سیزن کا آغاز ہو چکا ہے‘ چینی کی پیداوار کا آغاز نہ کرنا عملاً چینی بحران کو مزید بڑھانے کے مترادف ہے۔ پاکستان کماد اور چینی کی پیداوار میں دنیا کے دس بڑے ممالک میں شامل ہے‘ اس کے باوجود ہر دوسرے سال عوام کو چینی بحران اور قیمتوں میں اضافے جیسے مسائل کا سامنا رہتا ہے۔ اس وقت بھی کماد کی تیار فصل کے باوجود عوام کو مہنگی درآمدی چینی خریدنا پڑ رہی ہے جو ہماری زرعی منصوبہ بندی پر بھی سنگین سوالیہ نشان ہے۔ اس بحران سے نمٹنے کیلئے نہ صرف شوگر ملوں کی نگرانی کا نظام فعال بنانا چاہیے بلکہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو بھی مؤثر بنانا چاہیے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں