قومی دھارے میں شمولیت
کالعدم بلوچ ریپبلکن آرمی (بی آر اے) کے کمانڈر کی اپنے 100ساتھیوں سمیت ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شمولیت خوش آئند ہے۔ گزشتہ چار پانچ برسوں کے دوران بھٹکے ہوئے عناصر میں ہتھیار چھوڑ کر قومی دھارے میں شامل ہونے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔ قومی دفاع کے ذمہ دار اداروں کی یہ بڑی کامیابی ہے کہ وہ لوگ جو کل تک وطنِ عزیز کے خلاف ہتھیار اٹھائے ہوئے تھے آج گروہ در گروہ قومی دھارے میں شامل ہو رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سمیت دیگر حکومتی عہدیداروں کی طرف سے ہتھیار ڈالنے والے ان افراد کی قومی دھارے میں شمولیت کا خیر مقدم کیا گیا ہے کیونکہ مسائل کا حل ہتھیار اٹھانے میں نہیں بلکہ بات چیت میں ہے۔ یہ پیش رفت ملک دشمن عناصر کیلئے واضح پیغام ہے کہ ریاست نے بات چیت کے دروازے بند نہیں کیے‘ اور آئینِ پاکستان کو تسلیم کرنے والوں کو گلے لگایا جائے گا۔

قومی دھارے میں شمولیت کا یہ رجحان ان عناصر کیلئے بڑا دھچکا ثابت ہو گا جو بیرونِ ملک بیٹھ کر بلوچ نوجوانوں کو گمراہ کرکے ان کی ترقی کی راہ میں روڑے اٹکا رہے ہیں۔ بلوچستان کے عوام کو ملک کے دوسرے حصوں کی طرح برابر کے حقوق حاصل ہیں‘ قومی دھارے میں شمولیت سے ان افراد کو نہ صرف روزگار کے مواقع ملیں گے بلکہ وہ اپنے اہلِ خانہ کی بہتر پرورش پر بھی خصوصی توجہ دے سکیں گے اور ایک بہتر شہری کی حیثیت سے باعزت زندگی گزاریں گے اور وطنِ عزیز کی تعمیر و ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکیں گے۔