اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

ٹیکس نیٹ میں اضافہ ناگزیر

وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کو10.5 فیصد سے بڑھا کر 11فیصد تک لے جانے کیلئے ایف بی آر کو ٹیکس نیٹ میں اضافے کی ہدایت کی ہے۔ رواں مالی سال کیلئے طے شدہ ٹیکس ہدف کے حصول اور ملکی معیشت کو طویل مدتی استحکام فراہم کرنے کیلئے بھی ٹیکس نیٹ میں اضافہ ناگزیر ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں ایف بی آر کو 428ارب روپے شارٹ فال کا سامنا ہے جو اس امر کی واضح نشاندہی کرتا ہے کہ موجودہ ٹیکس نظام محدود ہے‘ جس میں زیادہ تر تنخواہ دار طبقہ شامل ہے۔

ضروری ہے کہ ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ بڑے ٹیکس چوروں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی بھی کی جائے۔ چیئرمین ایف بی آر کے مطابق ملک کا صرف ایک فیصد امیر طبقہ 1200ارب روپے کا ٹیکس چور ہے۔ ملکی معیشت اس وقت جس کمزوری‘ قرضوں کے بوجھ اور مالی دباؤ کا شکار ہے‘ اس کی ایک بڑی وجہ یہی ہے کہ ہمارا ٹیکس نظام غیرمنصفانہ اور طبقاتی بنیادوں پر استوار ہے۔ ضروری ہے کہ حکومت ٹیکس اصلاحات کے نعرے سے آگے بڑھ کر اب عملی اقدامات کرے۔ اگر ریاست امیر طبقے کو رعایتیں دیتی اور عام شہریوں کو ٹیکسوں کے بوجھ تلے دباتی رہی تو پھر نہ صرف عوام کا ٹیکس نظام پر اعتماد بحال نہیں ہو پائے گا بلکہ ٹیکس چوری کی یہ روش معیشت کو بھی مضطرب اور دیوالیہ پن کے خطرے سے دوچار رکھے گی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں