سگ گزیدگی سے اموات
گزشتہ روز کراچی میں ریبیز کا شکار ایک اور نوجوان جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد رواں برس سندھ میں ریبیز سے اموات کی تعداد 22 ہو چکی ہے‘ جن میں سے 19 اموات کراچی میں ہوئیں۔ ایک خبر کے مطابق رواں برس سندھ بھر سے سگ گزیدگی کے 40 ہزار کیس رپورٹ ہوچکے ہیں جن میں سے 29 ہزار صرف کراچی سے رپورٹ ہوئے۔ یہ صورتحال متعلقہ حکام کی فوری توجہ کی متقاضی ہے۔ یہ صرف کراچی یا سندھ کا مسئلہ نہیں‘ پنجاب میں بھی ہر ماہ سگ گزیدگی کے ہزاروں واقعات ہو رہے ہیں جس کی بنیادی وجہ کتوں کی آبادی میں بے تحاشا اضافہ ہے۔ آوارہ کتوں کی آبادی میں یہ اضافہ متعلقہ حکومتی اداروں کی کتوں کی تلفی کے حوالے سے غفلت کا نتیجہ ہے۔

ماضی میں بلدیاتی ادارے کتوں کی آبادی کو کنٹرول کرنے کیلئے ان کی تلفی کے اقدامات کرتے تھے‘ عالمی سطح پر بھی یہی طریقہ کار رائج ہے مگر حالیہ برسوں میں بعض تنظیموں کی جانب سے مزاحمت کے بعد ان پالیسیوں کو ترک یا محدود کر دیا گیا۔ جانوروں کے حقوق کا تحفظ اپنی جگہ مگر جب انسانی جانوں کا تحفظ مشکل ہو جائے تو ان تنظیموں کو بھی سنجیدگی سے اس پر غور کرنا چاہیے اور مسئلے کا حل نکالنا چاہیے۔ علاوہ ازیں تمام سرکاری ہسپتالوں میں کتا کاٹے کی ویکسین کی دستیاب بھی یقینی بنائی جائے تاکہ بروقت ویکسی نیشن سے شہریوں کی جان بچائی جا سکے۔