66برس میں پٹرول218 گنا مہنگا،47ء میں سوا روپے گیلن تھا
55 ءتک نرخ برقرار رہے،91ء میں قیمت کو پر لگے ،14 روپے فی لیٹرہوگیا گزشتہ 66 برس میں پٹرول کی قیمتوں میں 218 گنا اضافہ ہوا ہے۔ 1947 میں ایک روپے چار آنے فی گیلن فروخت ہونے والے پٹرول کی قیمت اب 109 روپے فی لیٹر تک پہنچ چکی ہے۔
اسلام آباد (دنیانیوز)غیر سرکاری اعدادو شمار کے مطابق1955میں پٹرول کی قیمت ایک روپے 9 آنے فی گیلن ہو گئی، پھر دس سال بعد قیمت دو روپے دو آنے اور 1970 میں قیمت بڑھ کر تین روپے پندرہ آنے فی گیلن کی سطح پر پہنچ گئی۔ ذو الفقار علی بھٹو نے وزن کیلئے اعشاریے کا نظام متعارف کرایا جس سے پٹرول کا پیمانہ گیلن کے بجائے لیٹر کاہوگیا، واضح رہے کہ ایک گیلن میں چار لیٹر ہوتے ہیں۔ 1985 میں جنرل ضیا کے دور میں پٹرول کی قیمت چار روپے فی لیٹر مقرر کی گئی جو بے نظیر بھٹو کے دور تک برقرار رہی۔ 1988 میں قیمت سات روپے اٹھاسی پیسے رہی ۔ 1991میں نواز شریف کے پہلے دور میں پٹرول کی قیمت کو پر لگ گئے اور قیمت چودہ روپے فی لیٹر تک پہنچ گئی۔بے نظیر بھٹو کے دوسرے دور 1996 میں بائیس روپے پچاس پیسے اور پھر 1997 میں نواز شریف کے دوسرے دور میں ستائیس روپے پچاس پیسے فی لیٹر رہی۔ پرویز مشرف کی حکومت کے آٹھ سالوں میں پٹرول کی قیمت 54روپے فی لیٹر سے86 روپے فی لیٹر تک رہی۔ 2008 سے 2013 تک پیپلز پارٹی کے پانچ سالہ دور میں پٹرول کی قیمت 108 روپے فی لیٹر تک پہنچ گئی مگر سپریم کورٹ کی مداخلت کے باعث یہ بوجھ عوام کو منتقل نہ کیا جاسکا ۔اب وزیراعظم نواز شریف کی حکومت میں پٹرول کی قیمت 109 روپے فی لیٹر یعنی ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے۔