تاجروں کا 2021 :عید سیل سیزن ناقص فیصلوں کی نذر

تاجروں کا 2021 :عید سیل سیزن ناقص فیصلوں کی نذر

کاروبار کی 6 بجے بندش اور طویل لاک ڈاؤن تجارت کے لیے تباہ کن ثابت ہوا 50 فیصد سے زائد مال فروخت نہ ہو سکا، 40 فیصد خریدار شاپنگ سے محروم

کراچی (بزنس رپورٹر) تاجروں کا 2021 ء عید سیل سیزن این سی او سی کے ناقص اور تجارت کش فیصلوں کی نذر ہو گیا، کاروبار کی 6 بجے بندش اور 8 مئی سے لگایا جانے والا طویل لاک ڈاؤن تجارت کے لیے تباہ کن ثابت ہوا، سٹاک سے بھری دکانیں و گودام تاجروں کو کوئی فائدہ نہ دے سکے ، 50 فیصد سے زائد مال فروخت نہ ہو سکا، تقریباً 40 فیصد خریدار عید شاپنگ سے محروم رہے ، تجارت کا چمن موسم بہار میں اجڑ گیا، رواں سال تجارت کے بہتر مواقع میسر آنے کے باوجود 2021 ء کاروباری اعتبار سے مایوس کن رہا، جھلستی گرمی میں بھی وفاقی و صوبائی حکومت سندھ نے افطار کے بعد بازار کھولنے کی اجازت نہیں دی، عید سیل کا تخمینہ تقریباً 30 ارب روپے رہا۔ آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے موجودہ صورت حال کو ملکی معیشت اور تجارت کے لیے تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس انسانی صحت کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت کو بھی نگل رہا ہے ، سال کے سب سے بڑے سیل سیزن میں بھی حکومت نے تجارت کا گلا گھونٹ دیا۔ انہوں نے کہا کہ خرید و فروخت کے مناسب مواقع میسر نہ آنے کے سبب خریداروں کے ارمانوں اور دکان داروں کی امیدوں پر پانی پھر گیا۔ 80 فیصد خریداری خواتین اور بچوں کے کم قیمت ریڈی میڈ گارمنٹس ، جوتے ، پرس، کھلونے ، ہوزری، مصنوعی جیولری، زیبائش کا سامان وغیرہ کی مد میں کی گئی۔ رواں سال بہتر خریداری کی توقع پر تاجروں نے عید سیل سیزن پر بھرپور سرمایہ کی تھی۔ دکانوں پرخواتین، بچوں اور مردوں کے ملبوسات کی بہترین ورائٹی دستیاب تھی لیکن اوقات کار کم ہونے سے عید کے حوالے سے شناخت رکھنے والی اہم مارکیٹوں میں حسب توقع خریداری نہ ہو سکی، قیمتوں میں اوسطاً 20 تا 25 فیصد اضافے سے بیشتر خریداروں کی قوت خرید متاثر ہوئی اور انہوں نے صرف ایک سوٹ پر اکتفا کیا۔ مارکیٹوں میں درآمدی اشیا کے سٹاک کم ہونے سے مقامی مصنوعات کی فروخت میں تیزی رہی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں