مسابقتی کمیشن کو شوگرملزمالکان سے ریکوری روکنے کا حکم

مسابقتی کمیشن کو شوگرملزمالکان سے ریکوری روکنے کا حکم

تمام قانون موجود ہونے کے باوجود حکومت کا ایپلیٹ ٹربیونل قائم نہ کرنا حیران کن درخواست گزار وں کی جانب سے اٹھایا گیا نقطہ غور طلب ،عبوری تحریری حکم جاری

لاہور(محمداشفاق سے )لاہور ہائیکورٹ نے مسابقتی کمیشن کی جانب سے شوگر ملز مالکان کو جرمانے کرنے کے خلاف درخواستوں پر عبوری تحریری حکم جاری کردیا ،عدالت نے جرمانوں کی وصولی سے متعلق شوگر ملز مالکان کو بھجوائے نوٹسز معطل کردئیے ،عدالت نے مسابقتی کمیشن کو شوگر ملز مالکان سے ریکوری کی وصولی آئندہ سماعت تک روک دی۔ اٹارنی جنرل بتائیں کہ ٹربیونل کیوں قائم نہیں کیا ؟ ایپلیٹ ٹربیونل کی عدم دستیابی کے سبب مسابقتی کمیشن سے جڑے کیس تاخیر کا شکار ہیں، جسٹس جواد حسن نے واضح کردیا۔ جسٹس جواد حسن نے 10صفحات پر مشتمل عبوری تحریری حکم جاری کردیا ،عدالت نے فیصلہ میں لکھا یہ بہت حیران کن ہے کہ تمام قانون موجود ہونے کے باوجود وفاقی حکومت ایپلیٹ ٹربیونل قائم نہیں کرسکی، حکومت بتائے کہ ٹربیونل قائم کرنے میں کتنا وقت درکار ہے ، ایپلیٹ ٹربیونل قائم نہ ہونے سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے ۔درخواست گزار وں نے مسابقتی کمیشن کے فیصلے کے خلاف ایپلیٹ ٹربیونل میں 18اپیلیں دائر کیں،فیصلے میں کہاگیاکہ ٹربیونل کے فعال نہ ہونے کے باعث درخواست گزاروں نے عبوری ریلیف مانگا ،ایپلیٹ ٹربیونل کے فعال نہ ہونے کے باعث درخواست گزاروں کے پاس کوئی اور فورم موجود نہیں ہے ، ایکٹ کے سیکشن 43کے سب سیکشن 1کے تحت وفاقی حکومت نے 30روز میں ٹربیونل قائم کرنا ہوتا ہے ۔ فیصلے میں کہاگیا کہ درخواست گزار وں نے آئین کے آرٹیکل 199کے تحت مسابقتی کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کیا ،درخواست گزار کے وکیل علی سبطین فضلی نے موقف اختیار کیا کہ پاکستان کے قوانین کے تحت 9شوگر کمپنیاں چینی بنانے اور فروخت کرنے کے لیے قائم کیں، درخواست گزاروں کے مطابق مسابقتی کمیشن کی جانب بھجوایا گیا شوکاز نوٹس ناجائز ہے ، درخواست گزار کے مطابق سیکشن 14کے تحت مسابقتی کمیشن کم سے کم پانچ اور جبکہ سات ممبران سے زیادہ نہیں ہوگا ۔درخواست گزاروں کو نوٹس ممبران کی میٹنگ کے بغیر بھجوایا گیا جو کہ ایک قانونی ضرورت تھی ۔عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق استفسار کیا ،عدالت کو بتایاگیاکہ درخواست گزاروں کے پاس مسابقتی کمیشن کا اپیلیٹ ٹربیونل کا فورم موجود تھا۔ درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ ٹربیونل سے رجوع کیا تاہم ایپلیٹ ٹربیونل کام نہیں کررہا ،جس وجہ سے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ عدالت عالیہ نے آرٹیکل 199 کے تحت ریلیف دینے کے لیے کچھ اصول طے کیے ہیں ، درخواست گزار وں کی جانب سے اٹھایا گیا نقطہ غور طلب ہے ، مسابقتی کمیشن کا فیصلہ معطل کیا جاتا ہے ، عدالت نے درخواست گزاروں کی درخواست منظور کرلی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں