ہائیکورٹ:بیوی،کمسن بیٹی کے قتل کے الزام میں عمرقیدشخص کی سزاکالعدم قرار
لاہور(محمد اشفاق سے )لاہور ہائیکورٹ نے بیوی اورکمسن بیٹی کے قتل کے الزام میں عمرقیدشخص کی سزاکالعدم قراردیدی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء نے 22صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ۔فیصلے میں کہا گیا کہ پراسیکیوشن ایسے کوئی شواہد پیش نہیں کرسکی جس سے ثابت ہو کہ جرم ملزم نے ہی کیا ،گواہ نے بیان دیا کہ اس نے ملزم کو بچی کو نہر میں پھینکتے دیکھا ،جبکہ پولیس نے چالان میں ایسی کوئی بات درج نہیں کی ۔ پراسیکیوشن کے مطابق بشیراں کو ملزم اللہ دتہ نے گلا گھونٹ کر قتل کیا، ڈاکٹرز کے مطابق مقتولہ کی گردن پر تشدد کا کوئی نشانہ نہیں تھا۔
مقتولہ کے دس بچے تھے کسی بچے نے ایسا بیان نہیں دیا کہ دونوں کے درمیان تنازعات تھے ، پراسیکیوشن کے مطابق ملزم واقعہ کے روز بیوی اور تین بیٹیوں کو ساتھ لیکر گیا ، دو بیٹیاں واپس آئیں لیکن مقتولہ اور ایک تین سالہ بیٹی واپس نہیں آئیں، پراسیکیوشن نے ان دو بچیوں کے بیانات ریکارڈ نہیں کرائے ،واضح رہے ملزم اللہ دتہ کے خلاف بہاولپور کے مقامی تھانے میں 2016 میں مقدمہ درج کیا گیا ۔ملزم کو 3لاکھ جرمانہ بھی کیاگیاتھا،عدالت نے جرمانہ بھی کالعدم قراردیدیا۔