منی لانڈرنگ ، سماعت کل ، کیس واپس نہیں لیا :ایف آئی اے
لاہور(محمد اشفاق سے) وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز سمیت دیگر کے خلاف اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کے مقدمہ میں کب کیا ہوا ؟ پراسیکیوٹر کو کیس کی پیروی سے کس نے روکا؟ روزنامہ دنیا کو موصول تفصیلات کے۔۔۔
مطابق منی لانڈرنگ کیس کیلئے ایف آئی اے نے فاروق باجوہ ایڈووکیٹ کو سپیشل پراسیکیوٹر تعینات کردیا ۔ وہ 14مئی کو ایف آئی اے کی جانب سے پیش ہونگے ۔ ملزموں کے خلاف مارچ کے مہینے میں عمران خان کی حکومت نے اس مقدمہ کی پیروی کرنے کے لیے سکندر ذوالقرنین اور صدر لاہور بار راؤ سمیع سمیت تین وکلا کی خدمات حاصل کیں ، لیکن 11اپریل کوسپیشل پراسیکیوٹر سکندر ذوالقرنین کو اسوقت کے ڈی جی ایف آئی اے ثنااللہ عباسی نے پیغام بھجوایا کہ وہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیس کی پیروی نہ کریں جس کے بعد 11اپریل کو ہی سکندر ذوالقرنین نے ہاتھ سے لکھ کر درخواست ایف آئی اے سپیشل سنٹرل عدالت میں جمع کروائی اور کہاکہ ایف آئی اے پراسیکیوشن ٹیم کو منی لانڈرنگ کیس کی پیروی سے روک دیا گیا ۔ عدالت نے سکندر ذوالقرنین کی درخواست کو ریکارڈ کا حصہ بنا دیا ،سپیشل پراسیکیوٹر کو موجودہ حکومت کے ڈی جی ایف آئی اے نے پیروی سے نہیں روکا تو اب نئے ڈی جی رائے طاہر نے منی لانڈرنگ کیس میں پیروی کے لیے قانونی ماہر فاروق باجوہ کی خدمات حاصل کرلیں۔دوسری جانب ایف آئی اے ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مقدمہ واپس لینے کے حوالے سے زیرگردش خبریں جعلی ہیں،کیس واپس نہیں لیا گیا۔ 11اپریل کو کیس کے پراسیکیوٹر نے پراسیکیوٹر کی تبدیلی کے حوالے سے اپنی رائے پر مبنی درخواست عدالت میں جمع کرائی جس میں اسے استغاثہ کی جانب سے پیش نہ ہونے کی ہدایت کی گئی۔ واضح رہے عدالت نے شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو فرد جرم عائد کرنے کیلئے 14 مئی کو طلب کر رکھا ہے ۔عدالت نے کہا تھا کہ ملزم آئندہ سماعت پر ہر صورت پیش ہوں۔