خواتین پر تشدد، وزیر اعلیٰ سندھ نے 7 افسروں کو معطل کر دیا

خواتین پر تشدد، وزیر اعلیٰ سندھ نے 7 افسروں کو معطل کر دیا

کراچی(این این آئی) شہر قائد کے علاقے غازی گوٹھ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران خواتین پر تشدد پر وزیر اعلیٰ سندھ نے 7 افسران کو معطل کر دیا۔

تجاوزات کے خلاف آپریشن کرنے والے انتظامی افسران اور اینٹی انکروچمنٹ فورسز کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔معطل افسران میں ڈی ایس پی، ایس ایچ او سچل، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہشام مظہر، اسسٹنٹ کمشنر گلزار ہجری ندیم قادر، مختیارکار گلزار ہجری جلیل بروہی، تپہ دار گلزار ہجری عاشق تنیو، انچارج اینٹی انکروچمنٹ ایسٹ محمد احمد شامل ہیں۔تشدد میں ملوث افسران کے خلاف ایکشن سچل غازی گوٹھ آپریشن کے بعد ڈپٹی کمشنر ایسٹ کی رپورٹ پر کیا گیا۔ شروع میں ڈی ایس پی اور ایس ایچ او سچل کو معطل کیا گیا تھا، اب پانچ مزید افسران کو معطل کیا گیا ہے ۔

چیف سیکریٹری سندھ سہیل راجپوت کی جانب سے معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ سندھ حکومت نے کمشنر محمد اقبال میمن کو انکوائری افسر مقرر کر کے 3 دن میں رپورٹ طلب کر لی۔نوٹیفکیشن میں کمشنر کراچی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اینٹی انکروچمنٹ کے آپریشن اور افسران کے کردار پر تفتیش کریں اور ملوث افسران کا کردار رپورٹ میں واضح کریں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں