شریعت کورٹ کے اختیارات میں مداخلت کی اجازت نہیں :ہائیکورٹ
لاہور(محمد اشفاق سے)لاہور ہائیکورٹ نے مقدس اسلامی مہینوں میں الیکشن نہ کروانے سے متعلق الیکشن ایکٹ کے سیکشن 170 اے کی شق تین کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دینے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر مسترد کردی۔
جسٹس راحیل کامران شیخ نے دوران سماعت قرار دیا کہ آئین کے آرٹیکل 203جی کے تحت کسی سپریم کورٹ یا کسی ہائیکورٹ کو فیڈرل شریعت کورٹ کے اختیارات میں مداخلت کی اجازت نہیں ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ کے روبرو درخواستگزار فہد عزیز کے وکیل ذوالقرنین بریار نے موقف اختیار کیا کہ بارہ اسلامی مہینوں میں سے چار مہینے ذوالقعد ،ذوالحج ،رجب اور محرم الحرام انتہائی مقدس ہیں اور ان کا احترام لازمی ہے ، الیکشن ایکٹ کا سیکشن 170 غیر ضروری مداخلت کی بات کرتا ہے ، سیکشن 170 اے کی شق تین اسلامی اصولوں کے خلاف ہے لہذا عدالت اسے کالعدم قرار دے ۔جسٹس راحیل کامران شیخ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے تحریری فیصلہ جاری کر دیا جس میں لکھا کہ درخواستگزار کے مطابق الیکشن ایکٹ کے سیکشن170 اے کی شق تین اسلام کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے ، غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی گئی۔عدالت نے قرار دیا کہ آئین کے آرٹیکل 203 ڈی کے تحت کسی قانون کو اسلام ،قرآن و سنت کے خلاف قرار دینے کا اختیار فیڈرل شریعت کورٹ کے پاس ہے ، آئین کے آرٹیکل 203 جی کے تحت کسی ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ کو فیڈرل شریعت کورٹ کے اختیارات میں مداخلت کی اجازت نہیں، عدالت درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کرتی ہے ۔