انتخابات سرکاری افسروں کے ذریعے کرانے کا نوٹیفکیشن معطل:لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی نجفی کا فیصلہ
لاہور (محمد اشفاق سے )لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب میں بیوروکریسی یعنی سرکاری افسروں کے ذریعے انتخابات کروانے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔
جسٹس علی باقر نجفی نے تحریک انصاف کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا اور پنجاب میں انتخابات ایگزیکٹو سے کروانے کیخلاف درخواستوں پر لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش کرتے ہوئے فائل چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو ارسال کر دی۔لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے پانچ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں لکھا بظاہر ایسے لگ رہا ہے کہ درخواست گزار کی جماعت (پی ٹی آئی )کو لیول پلیئنگ فیلڈ دستیاب نہیں ہے ، یہ بات سب پر عیاں ہے اور غیر جانبدار حلقے بھی اس بات کی تصدیق کر رہے ہیں۔انہوں نے فیصلے میں لکھا تحریک انصاف کی ٹاپ لیڈر شپ یا تو جیلوں میں ہے یا انڈر گرائونڈ چلی گئی ہے ، اس جماعت کا پوری طرح الیکشن میں حصہ لینا ایک سوالیہ نشان ہے ۔ جسٹس علی باقر نجفی نے تحریری فیصلے میں لکھا بظاہر درخواست گزار کی یہ منطق درست ہے کہ الیکشن کمیشن نے ان انتظامی افسروں کو ڈسٹرکٹ ریٹرننگ ، ریٹرننگ اور اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر تعینات کیا جو اس وقت بھی ملک بھر میں انتظامی معاملات کو سنبھالے ہوئے ہیں۔
درخواست گزار کی جماعت کو اس انتظامیہ پر پہلے ہی بھروسہ نہیں ہے ۔جسٹس علی باقر نے لکھا انتخابات کے انعقاد پر غریب عوام کے اربوں روپے خرچ ہوتے ہیں اگر سیاسی جماعتیں ایسے عمل کو تسلیم ہی نہ کریں تو یہ وقت اور پیسے کا ضیاع ہو گا۔یہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ایک ہی طرح کے مواقع فراہم کرے ۔فیصلے میں کہا گیا اس کیس کے حتمی فیصلے تک الیکشن کمیشن کی جانب سے انتظامی افسروں کو آر اوز لگائے جانے کے تمام نوٹیفکیشن معطل رہیں گے ۔ تحریک انصاف نے ایڈووکیٹ ابوذر سلمان خان نیازی کی وساطت سے الیکشن کمیشن کی جانب سے سرکاری افسروں کی بطور آر اوز تعیناتی کو چیلنج کر رکھا تھا۔ پچھلے بدھ کے روز عدالت نے الیکشن کمیشن اور درخواست گزار کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
پشاور(اے پی پی )پشاور ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے اور چیف سیکرٹری امتیازی سلوک کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں،پشاور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے ورکرز کنونشن کی اجازت سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے ، 5 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس اعجاز انور نے تحریر کیا ہے ،عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کا انعقاد الیکشن کمیشن اورنگران حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے ،نگران حکومت پابند ہے کہ انتخابات میں الیکشن کمیشن کی معاونت کریں،فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی پارٹیوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے ،الیکشن کمیشن ڈی اوز سے روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ طلب کرے ، چیف سیکرٹری نے عدالت کے سامنے اس عزم کا اظہار کیا تھاکہ تمام سیاسی پارٹیوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ دینے کی کوشش کریں گے ،چیف سیکرٹری نے جس عزم کا اظہار کیا عدالت اس سے مطمئن ہے ۔