حکومتی کمیشن مسترد،پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی کیلئے اتوار کو ریلی نکالنے کا اعلان

حکومتی کمیشن مسترد،پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی کیلئے اتوار کو ریلی نکالنے کا اعلان

اسلام آباد(دنیا نیوز)تحریک انصاف کی کورکمیٹی کا ہنگامی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط کے مندرجات کی تحقیقات کیلئے وفاقی حکومت کی جانب سے انکوائری کمیشن کے قیام اور اس کے ذریعے تحقیقات کو مکمل طور پر مسترد کردیا جبکہ اتوار کو پشاور میں عدلیہ کی آزادی کیلئے ریلی نکالی جائے گی ۔اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں ملکی عدلیہ اور قانونی مفاد سے جڑے اس حسّاس ترین معاملے پر چیف جسٹس کی وزیراعظم سے ملاقات پر نہایت تشویش کا اظہار کیا گیا ۔

معاملے کو عدالتِ عظمیٰ کے لارجر بینچ کے سامنے رکھنے اور کھلی عدالت میں اس پر کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ، اعلامیہ میں کہا گیا اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کا خط وفاقی حکومت کی ایجنسیوں کیخلاف ایک فردِ جرم ہے ، معزز عدالتِ عالیہ کے حاضر سروس ججز کے سنجیدہ ترین مراسلے کی ایک ریٹائرڈ جج کے ذریعے تحقیقات آزادانہ، غیرجانبدارانہ اور شفاف تحقیقات سے ایک بھونڈا مذاق ہے ، اپنے خط میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے چیف جسٹس آف پاکستان اور سپریم جوڈیشل کونسل کے سامنے عدلیہ کے وجود کو لاحق بنیادی چیلنج کو بے نقاب کیا ہے ، عوامی مینڈیٹ پر ڈاکے کے بل بوتے پر وجود میں آنے والی حکومت ہر لحاظ سے ملک میں جاری لاقانونیت اور غیرآئینی مداخلت کی سب سے بڑی بینیفیشری ہے ۔ اعلامیہ کے مطابق چوری کے مینڈیٹ پر بیٹھا غیرمنتخب وزیراعظم یا اس کی حکومت کسی قسم کی تحقیقات کروانے کے قابل ہے نہ ہی اس قسم کی تحقیقات کی کوئی حیثیت ہوگی، چیف جسٹس عدلیہ کے مستقبل کو ٹاؤٹوں پر مشتمل انتظامیہ کے رحم و کرم پر چھوڑنے کے بجائے ساتھی ججوں کو انصاف فراہم کریں۔ہائیکورٹ کے ججز کے مطالبے کی روشنی میں جوڈیشل کانفرنس بھی طلب کی جائے اور ہر سطح کے ججز کو اس موضوع پر حقائق قوم کے سامنے رکھنے کا موقع دیا جائے ۔تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی بھی سامنے آگئی ۔اجلاس میں ججز کے خط پر سخت احتجاج کا فیصلہ کیا گیا ۔پی ٹی آئی نے 6 ججز کے خط پر تحریک کے لئے 7 رکنی کمیٹی بنا دی۔کمیٹی میں شہباز گل،مصدق عباسی،سلمان اکرم راجہ شامل ہیں ۔7 رکنی کمیٹی تحریک کا لائحہ عمل دے گی۔کور کمیٹی اجلاس میں لیگل ٹیم پر پھر تنقید کی گئی، اجلاس میں کہا گیا کہ ہمیں کمپرومائز قسم کا ردعمل نہیں دینا چاہیے ،شہباز گل نے کہا کہ ہمیں اس موقع پر جارحانہ انداز اپنانا چاہیے ،خاموشی اختیار کرکے ہم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ غداری کررہے ہیں،ہمیں بانی پی ٹی آئی نے سیاست میں آنے کے لئے خط نہیں لکھا تھا ہم خود آئے ۔

ادھر تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ پشاور میں اتوار کو تاریخ کی سب سے بڑی ریلی ہو گی، ریلی کے لیے جگہ کا تعین جلد کیا جائے گا۔شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ پشاور ریلی دو بجے شروع ہو گی، بیرسٹر گوہر لیڈ کریں گے ، پُرامن ریلی ہو گی، کارکن کمر کس لیں۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پریڈ گراؤنڈ میں جلسہ بھی ہوگا، عدالت کی طرف سے ہمیں جلسے کی اجازت ملی ہوئی ہے ۔شیر افضل مروت نے کہا کہ مینڈیٹ کی ریکوری کے لیے سب شرکت کریں۔پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ریلی کا مقصد عدلیہ کی آزادی اور قیدی نمبر 804 کی رہائی ہوگا۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی چیئرمین سے 45 منٹ ملاقات ہوئی، ججز کے لیٹر کے بعد پہلی ملاقات ہوئی، اس لیٹر کے حوالے سے بڑے تحفظات ہیں لیٹر کے معاملے پر بانی چیئرمین کو بڑا دکھ ہے کہ لوگ اس حد تک بھی چلے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا کارکنوں کے نام پیغام ہے کہ جس جس پر ظلم ہوا ہے وہ اپنا وی لاگ بناکر کرکے اپ لوڈ کرے ، جس جس نے ظلم کیا ہے اس کا نام لے کر وی لاگ اپ لوڈ کریں۔انہوں نے کہا کہ خان صاحب! چیف جسٹس پاکستان کے نام لیٹر بھیجیں گے جس میں اپنے مقدمات کو ڈیل کرنے کا احوال لکھیں گے ۔اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سمیت وی آئی پی قیدیوں اور عام قیدیوں سے ملاقات پردو ہفتے کی پابندی ختم کردی گئی۔ راولپنڈی جیل میں موجود تمام قیدیوں کے لواحقین نارمل ایس او پیز کے مطابق ملاقات کرسکیں گے ۔دریں اثنا بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہوگیا، پی ٹی آئی کے 11 سیاسی رہنماؤں نے ملاقات کی ۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے والوں میں شیر افضل مروت، فیصل جاوید، سالار کاکڑ، علی بخاری، خالد مسعود، ندیم افضل بانتی، ایڈووکیٹ نوید انجم، ساجدہ بیگم، سراج احمد، اسرار اظہر طارق شامل ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، زرتاج گل، شعیب شاہین، عمیر نیازی بھی اڈیالہ جیل پہنچے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں