سموگ کیس:لاہور ،شیخوپورہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات بدلنے کا حکم

سموگ کیس:لاہور ،شیخوپورہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات بدلنے کا حکم

لاہور(کورٹ رپورٹر،اے پی پی )لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ تدارک کیس کی سماعت کرتے ہوئے ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والوں کیخلاف کارروائی نہ کرنے پرڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور اور ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنے کا حکم دیدیا۔

عدالت نے حکم دیا کہ ڈی جی ماحولیات اہل نہیں ، مذکورہ افسر وں کیخلاف اینٹی کرپشن میں  بھی کارروائی کی جائے ، ڈی جی ماحولیات کو ایک ہفتے کا وقت دیتا ہوں، فوری میٹنگ کریں، لا افسر ماحولیات نے کہا کہ ڈی جی ماحولیات نئے آئے ہیں چیزوں کو سمجھ رہے ہیں،عدالت نے ریمارکس  میں کہا کہ اگر عدالتی احکامات پر عمل نہ ہوا تو آپ کو بھی تبدیل کر دوں گا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ تدارک کیس میں ہارون فاروق سمیت دیگر کی ایک ہی نوعیت کی دائر درخواستوں پرگزشتہ روز سماعت کی ۔ عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ان افسروں کیخلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے ، حکومت کو اس عدالتی حکم سے آگاہ کیا جائے ،اگر کارروائی نہیں ہوتی تو عدالت حکم جاری کرے گی، توہین عدالت کی کارروائی بھی ہوسکتی ہے ، عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرنے والی چناب سٹیل و دیگر فیکٹریوں کو آج مسمار کر دیا جائے ، عدالت نے کہا لاہور میں درختوں کے چھوٹے آئی لینڈ بنانے ہونگے ، یورپ سمیت دیگر ممالک میں اس پر بہت کام ہوا ہے ، بلوچستان میں جو ہوا وہ موسمیاتی تبدیلی کے سبب ہوا، بلوچستان کی طرح یہ لاہور میں بھی ہوگا، اگر حکومت نے ماحولیاتی تبدیلیوں پر کام نہ کیا تو حالات مزید خراب ہونگے ،عدالت نے 26 اپریل کو عملدرآمد رپورٹس طلب کرلیں۔ممبر جوڈیشل واٹر کمیشن نے کہا کہ بے وقت بارشوں نے گندم کی فصل تباہ کردی ، ہاؤسنگ سوسائٹیز زرعی رقبے کو ختم کررہی ہیں جس سے فوڈ سکیورٹی کے مسائل پیدا ہونگے ۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس میں کہا کہ حکومت کو سنجیدگی کے ساتھ غور کرنا ہوگا ،شاید ہاؤسنگ سوسائٹیز سے متعلق کوئی پالیسی نہیں ۔ وکیل سی بی ڈی نے کہا کہ سو ایکڑ رقبے پرپنجاب حکومت کا پروجیکٹ کرنے جارہے ہیں،لاہور کے گردونواح میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی بھرمار ہے ۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ دو ایکڑ زمین خرید کر بجلی کا کھمبا لگا دیا جاتا ہے اور ہاؤسنگ سوسائٹی بن جاتی ہے ۔ممبر واٹر کمیشن نے فصلوں کی باقیات جلانے بارے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ سپر سیڈ فصلوں کی باقیات کیلئے یہ موثر ہے تاہم ایک اور طریقہ بھی استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ عدالت نے کہا کہ حکومت کو اس سلسلے میں پالیسی لانی چاہئے ، حکومت موٹرسائیکلوں پر تو سبسڈی دے رہی،ایسے معاملات کیلئے کسانوں کو بھی سبسڈی دینا چاہیے ۔ عدالت نے مزید سماعت آئندہ جمعہ تک ملتوی کرتے ہوئے ، عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں